مہور//سب ڈویژن مہور،تحصیل چسانہ کے گاؤں بنہ میں ایک دلدوز واقع میں ایک خاتون کی زچگی کے عمل کے فوراً بعد موت سے کہرام مچ گیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جس وقت درد زہ میںمبتلا خاتون کو پرائمری ہیلتھ سنٹر میں لایا گیا تو PHC بنہ میں کوئی بھی ڈاکٹر موجود نہ تھا تواسے واپس گھر لے جانا پڑا جہاں 28 سالہ خاتون بچے کو جنم دینے کے 15منٹ بعد موت کے منہ میں چلی گئی۔لواحقین کا کہنا ہے کہ روبینہ اختر زوجہ لیاقت علی عمر 28سال نامی خاتون کو درد زہ کی شکایت کے بعد انہوں نے ڈاکٹروں کے ساتھ رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم کسی بھی ڈاکٹر کے ساتھ رابطہ نہیں ہو پایا اس کے بعد انہوں نے عورت کو چارپائی پر لٹا کر پرائمری ہیلتھ سنٹر بنہ پہنچایا یہاں بھی کوئی ڈاکٹر موجود نہیں تھاجس کی وجہ سے گھر والوں نے اسے واپس گھر پہنچا دیا جہاں زچگی کے عمل سے گزرنے کے بعد اس کی موت واقع ہوگئی۔رابطہ قائم کرنے پر BMOمہور نے بتایا کہ پرائمری ہیلتھ سنٹر بنہ میں ڈاکٹروں کی دو اسامیاں خالی ہیں جب کہ 2 NHM گزشتہ روز ہی اس واقعہ کے بعد جوائن کیا ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ انہوں نے کئی روز قبل ممبر اسمبلی کی طرف سے چسانہ میں لگائے گئے عوامی دربار میں بھی یہ شکایت کی تھی تاہم اس سلسلہ میں ا بھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔قابل ذکرہے کہ اسی طرح کا واقعہ کئی ماہ قبلPHC بگودای میں بھی ہوا تھا جہاں ایک ہی ڈاکٹر تعینات ہے باقی کو محکمہ کی طرف سے دیگر مقامات پر اٹیچ کررکھا ہے۔ انچارج ایس ڈی ایم مہور نریش کمار شرما نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہوں نے اس سلسلہ میں بی ایم او متعلقہ کو انکوائری کرنے کی ہدایت دی ہے اور اسے آئندہ پیر تک رپورٹ پیش کرنے کے لئے کہا ہے ۔اس واقعہ کو انتہائی افسوس ناک قرار دیتے ہوئے ایس ڈی ایم موصوف نے کہا کہ اس معاملہ میں اگر کوئی بھی قصور وار پایا گیا تو اس کے خلاف انضباطی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔