عظمیٰ نیوز سروس
ڈھاکہ// بنگلہ دیشی ہندو مذہبی رہنما اور اسکون کے سابق رکن چنمے کرشنا داس برہمچاری، جو اس وقت جیل میں ہیں، کو منگل کو چٹاگانگ کی ایک عدالت کی طرف سے مزید چار مقدمات میں گرفتار ظاہر کیا گیا، اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ وہ جیل میں ہی رہیں گے ۔مسٹر برہمچاری کو نومبر میں بغاوت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور تب سے وہ جیل میں ہیں۔ ان کی گرفتاری کے بعد ان کے حامیوں نے احتجاج کیا تھا جس کے نتیجے میں ایک وکیل کی موت ہو گئی تھی۔سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر کیس کی سماعت تقریباً 10 بجے کے قریب ہوئی۔ اسسٹنٹ پی پی ریحانل نے کہا، “ملزم کی حفاظت اور مجموعی حالت کے پیش نظر اسے آج کی سماعت کے لیے ورچوئل طور پر عدالت میں پیش کیا گیا۔”جن چار مقدمات میں مسٹر برہمچاری کو آج گرفتار دکھایا گیا تھا، ان میں سے تین پولیس نے درج کیے تھے ، اور یہ گزشتہ سال 26 نومبر کو چٹاگانگ کورٹ بلڈنگ کمپلیکس میں جھڑپوں، توڑ پھوڑ اور پولیس پر حملوں سے متعلق ہیں، جب کہ ایک مقدمہ متوفی وکیل الف کے بھائی خان عالم نے دائر کیا تھا۔عدالت نے پیر کو تفتیشی افسر کی درخواست کے بعد چٹاگانگ میں وکیل سیف الاسلام الف کے قتل کیس میں انہیں گرفتار ظاہر کرنے کا حکم دیا۔ایڈوکیٹ ریحانل نے آج میڈیا کو بتایا، “پولیس نے تین مقدمات درج کیے اور الف کے بھائی نے عدالت کی عمارت کے احاطے میں توڑ پھوڑ، پولیس اور شہریوں پر حملہ کرنے ، خام بم پھٹنے اور پولیس کو 26 نومبر کو ہونے والی جھڑپوں کے دوران اپنے فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ ڈالنے کا ایک اور مقدمہ درج کیا”۔انہوں نے کہا کہ متعلقہ مقدمات کے تفتیشی افسران نے مسٹر برہمچاری کو گرفتار ظاہر کرنے کے لیے درخواستیں جمع کرائیں۔وکیل سیف الاسلام الف کے قتل سمیت چار مقدمات میں گرفتار ظاہر کرنے کی درخواستیں اتوار کو چٹاگانگ کی چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ عدالت میں جمع کرائی گئیں، جس کے بعد پیر کو الیف کیس میں انہیں گرفتار ظاہر کیا گیا۔