عظمیٰ نیوزڈیسک
بنگلورو// کرناٹک پولیس فی الحال بنگلورو میں ٹریفک قوانین کو سختی سے نافذ کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر مہم چلائی گئی، جس دوران اسکول بس ڈرائیوروں کی لاپرواہی نے سب کو چونکا دیا۔ جانچ کے دوران زیادہ تر اسکول بس ڈرائیور شراب کے نشے میں ڈرائیونگ کرتے پائے گئے۔ پولیس اب ان کے خلاف سخت کارروائی پر غور کر رہی ہے۔ایک چونکا دینے والے انکشاف میں بنگلورو سٹی ویسٹ ڈویڑن پولیس کی طرف سے چلائی گئی خصوصی مہم کے دوران 36 اسکول بسوں ڈرائیور شراب کے نشے میں ڈرائیونگ کرتے ہوئے پائے گئے۔ پولیس حکام کے مطابق یہ مہم صبح 7.30 بجے سے صبح 9.00 بجے کے بیچ 15 پولیس اسٹیشنوں میں چلائی گئی، جن میں ہلاسرو گیٹ، اشوک نگر، سداشیو نگر، بیاتارائن پورہ اور مگدی روڈ شامل ہیں۔یہ مہم نشے میں ڈرائیونگ کرنے والے اسکول بس ڈرائیوروں کی جانچ کرکے اسکولی بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانے پر مرکوز تھی۔ دو گھنٹے کی کارروائی کے دوران پولیس نے تقریباً 5,881 اسکول بس ڈرائیوروں کو چیک کیا اور ان میں سے 36 کو رنگے ہاتھوں پکڑا جو نشے میں بس چلا رہے تھے۔پولیس نے تمام 36 ڈرائیوروں کے خلاف مقدمات درج کر لیے ہیں۔ ان اسکولوں کو بھی نوٹس بھیجے گئے ہیں جہاں یہ ڈرائیور ملازم تھے، وضاحت طلب کرتے ہوئے ان کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔اس مہم پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈی سی پی (ٹریفک – ویسٹ ڈویڑن) انوپ شیٹی نے کہا، “جوائنٹ کمشنر آف پولیس (ٹریفک) کی ہدایات کی بنیاد پر، اسکول بس ڈرائیوروں کے نشے میں ڈرائیونگ کو روکنے کے لیے آج ایک خصوصی مہم شروع کی گئی۔ کئی لوگ نشے میں گاڑی چلاتے ہوئے پائے گئے۔ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں اور آر ٹی او کو ان کے ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کرنے کے لیے خط بھیجے گئے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اسکولی بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانے اور اسکول ڈرائیوروں میں ذمہ داری کا احساس پیدا کرنے کے لیے اس طرح کی خصوصی مہم باقاعدگی سے جاری رہے گی۔
پولیس نے اسکول انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ اپنے ڈرائیوروں کے بیک گراؤنڈ چیک کریں اور باقاعدہ طبی معائنے کرائیں تاکہ مستقبل میں اس طرح کے خطرناک اور لاپرواہ رویے کا سد باب کیا جا سکے۔