کلکتہ// مغربی بنگال کے مختلف جیلوں میں بند روہنگیائی رفیوجیوں سے متعلق مرکزی حکومت کے کسی بھی سوالات کا جواب دینے میں مغربی بنگال کے بیوروکریٹ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے کیوں کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اعلیٰ افسران کو اس سے متعلق نہ کوئی واضح ہدایت دی اور نہ کوئی اشارہ دیا ہے ۔جب کہ مودی حکومت کے موقف کے برخلاف وزیراعلیٰ ممتا بنرجی یہ کہہ چکی ہیں کہ تمام روہنگیائی رفیوجیوں کو دہشت گرد قرار دینا مناسب نہیں اور اس معاملے میں انسانی بنیاد پر غور کرنا چاہیے ۔ ایک مہینے قبل مرکزی وزارت داخلہ نے مغربی بنگال کے جیلوں میں بند روہنگیائی شہریوں سے متعلق ریاستی حکومت کے محکمہ جیل سے تفصیلات طلب کی تھی ۔ مغربی بنگال کے ایک سینئر افسر کے مطابق وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے ہمیں اس سے متعلق کوئی اشارہ نہیں ملا ہے اس لیے ہم مرکزی حکومت کے خطوط کا جواب دینے سے قاصر ہیں۔ ریاستی حکومت کے اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ مرکزی حکومت روہنگیائی رفیوجیوں کو واپس بھیجنے کے اپنے منصوبے پر کام کرنے کیلئے بنگال حکومت سے تفصیلات کی ہے کہ بنگال کے جیلوں میں بند روہنگیائی شہریوں کی تعداد کیا ہے ان روہنگیائی شہریوں کو کب گرفتار کیا گیا اور یہ لوگ جیلوں میں کیوں بند ہیں چوں کہ وزیر اعلیٰ نے تمام افسران کو یہ سخت ہدایات دے رکھی ہے کہ ان کے علم میں لائے بغیر مرکزی حکومت کے کسی بھی خط کا جواب نہیں دیا جائے ۔ گزشتہ سال ممتا بنرجی نے سخت ہدایات جاری کرتے ہوئے افسران سے کہا تھا کہ اگر مرکزی حکومت ریاست کے کسی بھی معاملات سے متعلق کوئی سوالات پوچھتی ہے تو اس کے جوابات ان کی منظوری بغیر نہیں دیا جائے گا۔ ریاستی محکمہ جیل کے مطابق اس وقت مغربی بنگال کے مختلف جیلوں میں 230روہنگیائی بند ہیں ۔جب کہ 44بچے مختلف بچہ گھروں میں پناہ گزیں ہیں۔ان لوگوں پر غیر قانونی طریقے سے ہندوستان میں داخل ہونے کا الزام ہے ۔ ریاستی حکومت کے ذرائع کے مطابق یہ تمام روہنگیائی کی گرفتاری 2010کے بعد ہوئی ہے ۔یہ تمام افراد دمدم جیل، مالدہ ضلع جیل، بہرام پور سنٹرل جیل اور علی پور خاتون جیل میں بند ہیں ۔ اس سے قبل 15ستمبر کو وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ'''ہم روہنگیائی شہریوں کی مدد کرنے کی اقوام متحدہ کی اپیل کی حمایت کرتے ہیں ۔ہمارا یقین ہے کہ تمام روہنگیائی دہشت گرد نہیں ہیں ۔ہمیں انسانیت کی بنیادپر اس مسئلے کو دیکھنا چاہیے ''۔ مغربی بنگال حکومت کے ایک سینئر آفیسر نے بتایا کہ ایک مرتبہ پھر مرکزی حکومت نے ریاست کے محکمہ جیل سے روہنگیائی شہریوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی 24پرگنہ اور مالدہ ضلع کے بنگلہ دیش کی سرحد کے قریب گا¶ں میں روہنگیائی شہریوں نے پناہ لے رکھی ہے ۔تاہم ریاستی پولس نے مرکز کے اس دعویٰ کی کوئی تصدیق نہیں کی ۔ ریاست کی کئی حقوق انسانی کی تنظیم بشمول مغربی بنگال کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس نے مغربی بنگال حکومت سے اپیل کی ہے کہ روہنگیائی شہریوں کو ملک سے نہیں نکالا جائے ۔