۔250فٹ نئی سڑک تقریباً تیار، پرانی شاہراہ کی بحالی نا ممکن
محمد تسکین
بانہال//8روز سے بدستور بند جموں سرینگر قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت منگل کو بھی ممکن نہیں ہوسکی، جس کی وجہ سے وادی کشمیر اور وادی چناب کے علاقوں میں اشیائے ضروریہ کی کمی ہوگئی ہے اور ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو شاہراہ کے بند ہونے کی وجہ سے ناقابل بیان مشکلات کا سامنا ہے ۔قومی شاہراہ جموعی طور پر گذشتہ 14روز سے بند ہے، بیچ میں صرف 24گھنٹے کیلئے شاہراہ کھولی گئی تھی۔گزشتہ منگل کی صبح سے ادہمپور کے تھارڈ علاقے میں شاہراہ کی جلد بحالی کیلئے پچھلے کئی روز سے سبھی کوششیں بے سود ثابت ہوئی ہیں۔شاہراہ کے بند ہونے کیوجہ سے ادہمپور ۔ جموں اور وادی کشمیر کے علاقوں میں ہزاروں کی تعداد میں مال اور مسافر گاڑیاں شاہراہ کی بحالی کی منتظر ہیں اور مجبوری کے عالم میں روزانہ سفر کرنے والے ہزاروں لوگوں کو بلی نالہ اور تھارڈ کو عبور کرنے کیلئے بھاری کیچڑ اور دلدل سے گذرنا پڑرہا ہے۔نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے پروجیکٹ ڈائریکٹر شبھم یادو نے نامہ نگار کو بتایا کہ منگل کی شام شاہراہ کی بحالی کا کام آخری مرحلے میں داخل ہوا اور امید ہے کہ رات تک شاہراہ قابل آمدورفت بنائی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کل مختصر وقت تک ہوئی بارشوں کیوجہ سے کیچڑ کا ملبہ ہٹانے میں مزید طوالت کے پیش نظر منگل کی صبح شاہراہ کی بحالی ممکن نہیں ہو سکی ۔ انہوں نے کہا تھارڈ کے مقام پر قومی شاہراہ کا سینکڑوں فٹ کا حصہ مکمل طور سے تباہ ہوا ہے اور فی الحال ٹریفک کی بحالی کیلئے پسی کے بیچوں بیچ سے اڑھائی سو میٹر لمبی متبادل اور عارضی سڑک تیار کی گئی ہے جس پر آئندہ دنوں میں دوطرفہ ٹریفک کو چلایا جا سکے گا ۔ شبھم یادو نے مزید کہا کہ تھارڈ کے مقام پربنیادی شاہراہ بحال کرنے میں طویل وقت لگے گا اور اس کیلئے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ تیار کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ادہمپور میں شاہراہ کی بحالی کیلئے جاری کام کی نگرانی کیلئے متعلقہ افسران موجود ہیں اور آئندہ چند گھنٹوں میں مکمل کرکے منگل رات سے شاہراہ پر ٹریفک بحال کرنے کی امید ہے۔ اس دوران ادہمپور سے موصولہ اطلاعات کے مطابق منگل کی شام ادہمپور میں بارشوں کا تازہ سلسلہ شروع ہوا ہے۔