سرینگر // بمنہ علاقے میں بدھ کو اسوقت ایس ایم سی کے خلاف لوگوں نے احتجاج کیا جب مونسپل ملازمین نے ایک گیسٹ ہائوس کیلئے زیر زمین بننے والی کارپارکنگ کیلئے نصب گیٹ کو منہدم کرنے کیلئے آئے ۔ گیسٹ ہائوس کے مالک کا کہنا ہے کہ سرینگر مونسپل کارپوریشن نے عدالت عالیہ کے حکم کو نظر انداز کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر سے انہدامی کارروائی کی ۔جس کے خلاف ہوٹل مالکان اور مقامی لوگوں نے احتجاج کیا۔زیر تعمیر گیسٹ ہائوس کے مالک نذیر احمد میر نے بتایا’’سال2010میں اہم نے گیسٹ ہائوس کی تعمیر کیلئے اجازت نامہ طلب کیا اور اجازت ملنے کے بعد ہم نے تعمیر شروع کی‘‘ ۔ انہوں نے کہا ’’ سال 2013میں مونسپل حکام نے منظور شدہ منصوبے میں تبدیلی کا بہانا بنایا اور ہم نے منصوبے میں ترمیم کرکے میونسپل حکام کے خدشات کو دور کیا‘‘۔ انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا ’ مجھے معلوم تھا کہ گیسٹ ہائوس کی تعمیر میں رخنہ ڈالا جائے گا ، اسلئے میں نے کمپونڈ حاصل کرکے میونسپل حکام کو دیاتاہم اسکے بائوجود بھی جب میونسپل حکام مجھے تنگ کرتے رہے تو میں نے 10اگست کو عدالت عالیہ سے جوں کی توں صورتحال برقرار رکھنے کیلئے احکامات حاصل کئے ‘‘۔ نذیر احمد نے بتایا’’ 19تاریخ کو میں جرمنی واپس جارہا ہوں اور اسلئے میں نے 10تاریخ کو حاصل کئے گئے عدالتی احکامات کی ایک کاپی میونسپل حکام کے حوالے کی تاہم بدھ کی صبح ایک مرتبہ پھر میونسپل ملازمین انہدامی کارروائی کیلئے آئے‘‘۔انہوں نے الزام لگایا کہ تمام دستاویزات اور لوازمات پورے کرنے کے باوجود اثرورسوخ رکھنے والے چند افراد کے کہنے پر تنگ و طلب کیا جارہا ہے جس کے خلاف آج ہم نے میونسپل حکام کے خلاف مظاہرہ کیا۔ اس ضمن میں بات کرتے ہوے میونسپل کمشنر ڈاکٹر شفقت خان نے بتایا ’’ مجھے اس بارے میں علم نہیں ہے ، وہ تمام دستاویزات لیکر میرے پاس آئیں ، میں دیکھتا ہوں کیا معاملہ ہے‘‘۔