آمد ہے سیدہؑ کی گلوں پر نکھار ہے
گھر مصطفیٰؐ کارحمتِ پروردگار ہے
عصمت کی شاخ پر یہ کھلا کون سا گلاب
دونوں جہاں میں چار سو فصلِ بہار ہے
اے سیدہؑ ہے تیرے تصدق کا فیضِ عام
اس کائناتِ کل پہ ترا اختیار ہے
سائے میں جس کے ملتی ہے اسلام کو حیات
چادر یہ فاطمہؑ کی بہت ذی وقار ہے
لے کر کہا یہ روٹی ملائک نے بار بار
زہراؑوقارِ قوتِ پروردگارہے
لکھے ہیںمنقبت کے یہ اشعار شوق سے
عادلؔ مرا نصیب بڑا با وقارہے
انجینئر محمد عادلؔ فرازعلیگ
ہلال ہائوس 4/114
نگلہ ملاح سول لائن علی گڑھ یوپی
موبائل:09358856606
جس طرح مصطفیٰؐ سا پیمبرنہیں کوئی
ایسے ہی فاطمہؑ کے برابر نہیں کوئی
پیوند جس کے چرخِ طہارت کا نور ہیں
چادر کسی کو ایسی میسر نہیں کوئی
’’اُم ابیہا ‘‘جس کو کہیںخود رسولِ ؐ پاک
ایسی فضیلتوں کا سمندر نہیں کوئی
تاریخ پڑھ کے دیکھئے ’’ابتر‘‘ ہوا ہے کون
جز فاطمہؑ کے معنیِ کوثر نہیں کوئی
ہوتے نہ بوترابؑ تو کہتا میں یہ ضرور
’’زہراؑ کا دو جہان میں ہمسر نہیں کوئی‘‘
ہے اُن کی منقبت کا چراغاں مرا نصیب
محشر کی آندھیوں کا وفاؔ ڈر نہیں کوئی
سید بصیر الحسن وفاؔ نقوی
ہلال ہائوس،4/114نگلہ ملاح
سول لائن علی گڑھ ,یوپی
موبائل:9219782014
بہ ہرصورت رضائے کبریا خاتونؑ جنت ہیں
کہ خورشید نبوتؐ کی ضیا خاتونؑ جنت ہیں
یقینا نازشِ فخرُ النساء خاتونؑ جنت ہیں
کہ قندیل حریم مرتضیٰؑ خاتونؑ جنت ہیں
نبیؐ کا دل خدیجہؑ کی سخا خاتون ؑ جنت ہیں
منور جن سے ہیں ارض و سما خاتونؑ جنت ہیں
نبیؐ تعظیم کو اٹھتے تھے جن کی شانِ عظمت سے
ستارے جن پہ قرباں ہوتے جاتے تھے مسرت سے
فلک جن کی بلندی دیکھتا تھا فرط حیرت سے
تحائف لاتے تھے روح الامیںؑ ایوان جنت سے
یہی ہیں شانِ حیدرؑ اور یہی تو نفسِ سرورؐ ہیں
یہی خاتونِ جنت ماد ر شبیرؑ و شبر ؑ ہیں
بیاں ہے جن کا پیہم انجمن در انجمن یہ ہیں
ثنا خوانِ نبیؐ کا اصل موضوعِ سخن یہ ہیں
محمد مصطفیؐ کی آلؑ کا کیف چمن یہ ہیں
علی مرتضیٰؑ کی شان حُسنِ پنجتنؑ یہ ہیں
دوعالم میں نمایاں تر ہے اخلاص و ادب ان کا
علیؑ اُن کا، محمد مصطفیؐ انکے ہیں، رب ان کا
خیال و ذہن سے بھی ماورا خاتونؑ جنت ہیں
میری فکر رسا سے بھی سوا خاتونؑ جنت ہیں
طلب کا ماحصل ہیں مدعا خاتونؑ جنت ہیں
اے آثمؔ محورِ حُسنِ عطا خاتونؑ جنت ہیں
غرض شہزادیٔ خیرالوریٰؐ خاتونؑ جنت ہیں
غریبوں بیکسوں کا آسرا خاتونؑ جنت ہیں
بشیر آثمؔ
باغبان پورہ لعل بازار، حال آگرہ ، موبائل نمبر؛9906166438