جے پور //مدھیہ پردیش کے قبائلی نوجوانوں نے جموں وکشمیر میں سنگ بازوں سے نپٹنے کےلئے فورسز کو مدد کی پیشکش کی ہے ۔مغربی مدھیہ پردیش کے قبائلی ضلع جبو ہ کے نوجوانوں جنہیں گلیل سے پتھر مارنے کی مہارت حاصل ہے نے کشمیر وادی میں فورسز کے ساتھ مل کر پتھراﺅ کرنے والوں سے نپٹنے کےلئے اپنی خدمات پیش کی ہیں ۔لکھی پورہ گاﺅں کے 26سالہ نوجوان پریم سنگھ نے کہا مقامی قبائلی نوجوانوں پر مشتمل ایک گوفان بٹالین بنائی جانی چاہئے اور اسے سنگ بازی سے نپٹنے کےلئے کشمیر میں تعینات کیا جانا چاہئے ۔ یہ بٹالین سنگ بازوں کےلئے موزوں جواب ہو گا ۔کانگریس اور بی جے پی نے بھی مقامی نوجوانون پر مشتمل ایسے سیکارڈ کی تشکیل کی حمایت کی ہے جو اس فن میں مہارت رکھتے ہیں ۔کانگریس کے سابق ایم ممبر اسمبلی جوبا زیویر میدھا نے کہا ” حکومت کو گوفان سنگ باز سیکارڈ بنانا چاہئے تاکہ کشمیر میں سنگ بازوں سے نپٹا جاسکے یہ احتجاجی صوتحال سے نپٹنے میں نہ صرف موثر ہو گا بلکہ مستقبل میں بھی اس طرح کی صورتحال سے نپٹ سکے گا ، فوج احتجاجیوں پر گولی نہیں چلا سکتی لیکن یہ سیکارڈ انہیں منہ توڑ جواب دے سکتا ہے ۔بی جے پی ایم ایل اے شانتی لال بلوال نے بھی اس تجویز کی حمایت کرتے ہوئے کہا ” فوجی جوان ہماری حفاظت کرتے ہیں لیکن وہ قانونی بندشوں کی وجہ سے احتجاجیوں پر گولیاں نہیں چلا سکتے ،حکومت کو ایسی صورتحال سے نپٹنے کےلئے ان نوجوانوں کی مدد حاصل کرنی چاہئے ۔تاہم کچھ قبائلی آوزیں ایسی بھی ہیں جنہوں نے اس تجویز کی محالفت کی ہے ۔سابق مرکزی وزیر کانتی لال بوریا کے فرزند اور کانگریس لیڈر ڈاکٹر وکرانت بوریا کا کہنا تھا ” ہم آگے بڑھ رہے ہیں کشمیر نوجوان پاکستانی پروپگنڈاکی وجہ سے گمراہ ہو چکے ہیں ۔ہمیں عدم تشدد کا سہارا لینا چاہئے اور ہمیں قبائلی نوجوانوں کو تعلیم دینی چاہئے ۔