سرینگر// اترپردیش کے ضلع بلند شہر میں ہجومی تشدد کے کلیدی ملزم ایک فوجی اہلکارکو سوپور سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ جتیندر ملک عرف ’جیتو فوجی‘ نامی اس اہلکار کو یو پی کی ایک پولیس ٹیم کے حوالے کردیا گیا ہے۔مذکورہ اہلکار 22آر آر میں کام کرتا ہے اور اسکی ڈیوٹی سوپور میں تھی۔بلند شہر میں گزشتہ ہفتے گائے ذبح کرنے کی افواہ کے بعد ہجومی تشدد بھڑک اٹھا تھا جس کے دوران ایک پولیس انسپکٹر 47 سالہ سبودھ کمار سنگھ سمیت دو افراد کو ہلاک کیا گیا۔ ہجومی تشدد کے اس واقعہ کے حوالے سے سامنے آنے والی ویڈیوز میں جتیندر ملک نامی فوجی کو کلیدی کردار نبھاتے ہوئے دیکھا گیا۔ مذکورہ فوجی مبینہ طور پرواقعہ کے فوراً بعد کشمیر میں اپنے کیمپ پہنچا۔ اترپردیش پولیس کی ایک ٹیم جمعہ کو جموں وکشمیر پہنچی اور جتیندر ملک کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئی۔ انہوں نے بتایا ’اترپردیش پولیس کی ٹیم جمعہ کو ادھم پور میں قائم فوج کے شمالی کمان ہیڈکوارٹر پہنچی جہاں اس ٹیم میں شامل پولیس افسروں نے فوج کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کی‘۔ اس کے بعد پولیس ٹیم سوپور پہنچی جہاں اس نے جتیندر ملک کو فوج کی 22 راشٹریہ رائفلز (آر آر) کیمپ سے اپنی تحویل میں لے لیا‘۔ جتیندر سنگھ 15 دنوں کی چھٹی پر اپنے آبائی قصبہ بلند شہر گیا ہوا تھا۔ذرائع کے مطابق جیتو فوجی نے اپنی یونٹ کو بتایاہے کہ وہ میں ایف آئی آر درج کروانے کیلئے30 دیگر لوگوں کے ساتھ پولیس اسٹیشن گیا تھا لیکن مار پٹائی شروع ہو گئی اور وہ بھاگ گیا۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ وہ اس جگہ موجود نہیں تھا جہاں پولیس ا نسپکٹر کو گولی ماری گئی۔تاہم میرٹھ زون کے آئی جی رام کمار نے بتایا کہ گاؤں والوں کے بیان کی بنیاد پر پتہ چلا کہ جیتو فوجی نے ہی مبینہ طور پر انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کو گولی ماری تھی۔ کمار نے بتایا کہ جیتو مہائو گاؤں کا رہنے والا ہے اور اس سے پوچھ گچھ کے بعد ہی پولیس افسرکے قتل میں اس کا کردار واضح ہو پائے گا۔