حسین محتشم
پونچھ//سرحدی ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی کے دور افتادہ گاؤں بلنائی میں واقع گورنمنٹ مڈل اسکول ایک سنگین بحران سے گزر رہا ہے۔ اسکول کی خستہ حال عمارت اور اساتذہ کی شدید قلت نہ صرف طلباء کی تعلیم کو متاثر کر رہی ہے بلکہ ان کی جان کو بھی خطرے میں ڈال رہی ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق اسکول کی عمارت اس قدر بوسیدہ ہو چکی ہے کہ بارش کے دوران چھت سے پانی ٹپکنے لگتا ہے، جس کی وجہ سے بار بار طلباء کو گھر واپس بھیجنا پڑتا ہے۔ والدین کا کہنا ہے کہ وہ روزانہ اس اندیشے کے ساتھ اپنے بچوں کو اسکول بھیجتے ہیں کہ کہیں عمارت گر نہ جائے۔اسکول میں اس وقت آٹھ جماعتوں کے تقریباً 200 طلباء و طالبات زیر تعلیم ہیں، لیکن ان کے لئے صرف تین اساتذہ تعینات کئے گئے ہیں۔ ان تین میں سے بھی اکثر غیر حاضر رہتے ہیں، جس سے تعلیمی معیار بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔والدین اور مقامی معززین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اسکول کی نئی عمارت فوری طور پر تعمیر کی جائے اور طلباء کی تعداد کے مطابق کم از کم آٹھ اساتذہ تعینات کئے جائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جدید دور میں بھی بچوں کو اس طرح کے غیر محفوظ اور تعلیمی پسماندگی والے ماحول میں رکھنا ان کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کے مترادف ہے۔اسکول میں پڑھنے والے کئی طلباء نے بھی بتایا کہ انہیں اکثر بارش کے دوران چھٹی دے دی جاتی ہے کیونکہ کلاس رومز پانی سے بھر جاتے ہیں۔ والدین نے کہا کہ ان کے بچوں کی تعلیم کا قیمتی وقت ضائع ہو رہا ہے اور سرکار کی جانب سے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی جا رہی۔مقامی سماجی کارکن اور پنچایت ممبران نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ وہ کئی بار محکمہ تعلیم اور ضلعی انتظامیہ کو اس صورتحال سے آگاہ کر چکے ہیں لیکن تک صرف زبانی یقین دہانیاں دی گئی ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر جلد از جلد اس اسکول کی مرمت یا نئی عمارت کی تعمیر اور اساتذہ کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی گئی تو وہ احتجاج کا راستہ اپنائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے اور حکومت کا فرض ہے کہ وہ ان کے لئے محفوظ، صاف ستھرا اور باقاعدہ تعلیمی نظام فراہم کرے۔ گورنمنٹ مڈل اسکول بلنائی میں جس طرح کے حالات ہیں، وہ نہ صرف بچوں کی تعلیمی ترقی میں رکاوٹ ہیں بلکہ ایک انسانی المیہ کا پیش خیمہ بھی بن سکتے ہیں۔علاقے کے لوگوں نے سرکار سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر اس اسکول کے مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے تاکہ طلباء کو بہتر اور محفوظ تعلیمی ماحول فراہم ہو سکے۔