سرینگر//ریذ یڈنسی روڑ پر بدھ کو اُس وقت افرا تفری پھیل گئی جب پولیس نے ار بن لو کل باڈئیزایمپلائز یو نائیٹیڈ فورم کے احتجاجی مارچ پر قد غن لگاتے ہوئے متعدد ملازمین کو حراست میں لے لیا۔طے شدہ پروگرام کے تحت بدھ کومحکمہ بلدیہ کے عارضی ومستقل ملازمین نے اپنے مطالبات کو لیکر پرتاپ پارک احتجاجی دھر نادیا ۔احتجاجی پرو گرام کو ایجیک (ق) اور سرینگر میونسپل کارپویشن ملازمین انجمن کا اشتراک حاصل تھا ۔ احتجاجی دھرنا دینے کے بعد ملازمین نے ایک احتجاجی ریلی پریس کالونی تک نکالی ،جہاں ملازمین نے اپنے ہاتھوں میں جھاڑو اٹھا کر صوبائی کمشنر کشمیر کے دفتر کی جانب مارچ کرنے کی کوشش کی ،جسے پولیس نے ناکام بنا کر منظور احمد پانپوری سمیت70ملازمین کو حراست میں لیکر تھانہ کوٹھی باغ پہنچایا ۔اس دوران فورم کے جنرل سیکر یٹری شیخ عبدالقیوم کی قیادت میں ملازمین ایک وفد نے صوبائی کمشنر کشمیر کو اپنے مطالبات کے حوالے سے ایک میمو رنڈم پیش کیا ۔ادھر فورم کے صدر منظور احمد پانپوری نے کہا کہ ریاستی سرکار نے اگر ملازمین کے جائز مطالبات کو ایڈریس نہیں کیا تو مشاورت کے بعد آئندہ لائحہ عمل مرتب کیا جائیگا ،جو سخت بھی ہوگا ۔پانپوری نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے محکمہ بلدیہ کے ملازمین کے جائز اور تسلیم شدہ مطالبات کو سرد خانے میں ڈال دیا ،جسکے خلاف ملازمین نے تین روزہ احتجاجی پروگرام مرتب کیا ،جسکے تحت قلم چھوڑ ہڑ تال کے ساتھ ساتھ ملازمین نے اپنے مطالبات کو لیکر اپنا احتجاج بھی درج کرایا ۔فورم کے صدر نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے ملازمین کے مطالبات کو پسِ پشت ڈالا ۔انہوں نے کہا کہ ملازمین کے مطالبات کو پورے کرنے کے حوالے سے ریاستی سرکار غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہی ہے جبکہ محکمہ میں سیاسی عنصر نے بقول اُنکے نظام کو درہم برہم کرکے رکھ دیاہے ۔