جموں//بھارتیہ جنتاپارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری رام مادھو نے کہا ہے کہ کشمیر کی دو بڑی مین سٹریم سیاسی جماعتیں این سی اور پی ڈی پی بلدیاتی چنائو سبوتاژ کرنے کیلئے جنگجوئوں کیساتھ ایک ہی صفحہ پر ہیں۔ پارٹی کے ہیڈ کوارٹر تریکوٹہ نگر جموں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رام مادھو نے کہا ’’وادی کی یہ دونوں مین اسٹریم سیاسی جماعتیں ، این سی اور پی ڈی پی حالانکہ یہ دعویٰ کرتی ہیں کہ وہ ہندوستان نواز ہیں لیکن ان کی سیاست صرف اور صرف جنگجوئوں کی مانگوں کو تسلیم کرناہے ‘‘۔مادھو کاکہناتھاکہ دونوں جماعتیں خود کو ہندوستان نواز کہتی ہیں مگر جب ریاست میں جمہوری طور پر مقامی بلدیاتی چنائو کی بات آئے تو یہ بائیکاٹ کرتے ہوئے انتظامیہ کو دھمکاتی ہیں ۔ان کاکہناتھا’’ان کی سیاست صرف اور صرف جنگجوئوں کی مانگوں کو تسلیم کرناہے ‘‘۔بھاجپا لیڈر نے کہاکہ ان جماعتوں کو جموں ،لداخ اور کشمیر ی عوام کی بہبود کی کوئی فکر نہیں اور حقیقت میں این سی اور پی ڈی پی لوگوں کی بااختیاری نہیں چاہتی تاکہ جمہوریت کی جڑیں بنیادی سطح پر مضبوط ہوسکیں ۔ان کاکہناتھا’’یہ جماعتیں نہیں چاہتی کہ اختیارات لوگوں کو بنیادی سطح پر منتقل ہوں ‘‘۔انہوں نے کہاکہ یہ بھی ایک وجہ تھی جو بھاجپا ریاست کی مخلوط حکومت سے علیحدہ ہوگئی ۔انہوں نے کہاکہ پی ڈی پی ریاست میں پنچایتی چنائو کروانے کے حق میں نہیں تھی جس وجہ سے بی جے پی نے اتحاد ختم کرنے کا فیصلہ لیا ۔مادھو کاکہناتھاکہ این سی اور پی ڈی پی خاندانی جماعتیں ہیں جو جموں و کشمیر میں جمہوریت کو پھلتے پھولتے نہیں دیکھناچاہتی ۔انہوں نے کہا’’جنگجوئوں کے بالائی ورکروں کی طرح ،این سی اور پی ڈی پی کے کارکنان بھی لوگوں کو انتخابات سے دور رہنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں ،ہمارے پاس ایسی رپورٹیں ہیں کہ یہ جماعتیں ان لوگوں کو دھمکارہی ہیں جو کشمیر میں بطور آزاد امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کراناچاہتے ہیں ‘‘۔تاہم انہوںنے کہاکہ دھمکیوں کے باوجود وادی میںبڑی تعداد میں امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کروارہے ہیں جن کا وہ خیر مقدم کرتے ہیں ۔مادھو نے کہاکہ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ پرامن انتخابات کو یقینی بنایاجائے اور یہ بھاجپا کیلئے بہت بڑی بات ہے کہ وادی کشمیر کے لوگ پارٹی کیلئے چنائو لڑنے کو تیار ہیں ۔انہوں نے کہاکہ وادی میں بھاجپا کی طرف سے لڑنے والے 99.9فیصد امیدوار مقامی ہیں جو پارٹی کیلئے ایک اچھی بات ہے ۔بھاجپا جنرل سیکریٹری کاکہناتھاکہ این سی اور پی ڈی پی چوردروازے سے پراکسی امیدوار کھڑا کررہی ہیں تاہم وہ اس کا بھی خیر مقدم کرتے ہیں کیونکہ یہ جمہوریت کیلئے ایک صحت افزا بات ہے ۔مادھوکاکہناتھاکہ پاکستان میں نئے وزیر اعظم بننے کے بعد بھی اس ملک کے رویہ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔انہوں نے کہاکہ جہاں تک لاشوں کو مسخ کرنے کے واقعات کا سوال ہے، اس کو صرف بدقسمتی سے تعبیر کیا جاسکتا ہے، ان واقعات سے ہمارے پڑوسی کا وحشیانہ چہرہ سامنے آجاتا ہے، کچھ لوگ اچھل کود کررہے ہیں کہ نیا وزیر اعظم آگیا ہے، ابھی حالات ٹھیک کرنے چاہیے، ابھی بات چیت کرلینی چاہیے، ہمارے پڑوسی کے رویہ کی طرف بھی دیکھ لیجئے جس کے رویہ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔