عظمیٰ نیوزسروس
جموں//چیف سکریٹری اتل ڈلو نے مکانات و شہری ترقی محکمہ کی ایک میٹنگ کی صدارت کی تاکہ سوچھ بھارت مشن اربن 2.0کے نفاذ میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے۔ چیف سکریٹری نے محکمہ پر زور دیا کہ وہ یہاں جموں و کشمیر میں اس پراجیکٹ کو لاگو کرنے کے بارے میں تیزی سے فیصلے کرے۔ڈلو نے اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے جڑواں میونسپل کارپوریشنوں کے کمشنروں اور بلدیہ کے ڈائریکٹروں سے اس اسکیم کے تحت تصور کیے گئے ہر کام کی موجودہ صورتحال کے بارے میں دریافت کرنے کے لیے ان کی بروقت تکمیل اور ان کے کام کے معیار کے نتائج کو یقینی بنانے پر زور دیا۔بلدیات کے لیے صفائی ستھرائی اور کچرے کے انتظام کے مجوزہ ایکشن پلان کا جائزہ لیتے ہوئے، چیف سیکریٹری نے سوچھ بھارت مشن2.0کے تحت لاگو کیے جانے والے مختلف اجزاء اور متوقع نتائج کے بارے میں دریافت کیا۔پرنسپل سکریٹری فینانس، سنتوش ڈی ویدیا نے یوٹی میں اس مشن کو بہتر طریقے سے نافذ کرنے کے لئے اپنی تجاویز دینے میں گہری دلچسپی لی، انہوں نے اب تک کی مالی پیش رفت اور ان ذرائع کا بھی نوٹس لیا جن کے ذریعے محکمہ کاموں کو پورا کرنے پر غور کر رہا ہے۔کمشنر سکریٹری مکانات و شہری ترقی مندیپ کور نے ان میں سے ہر ایک میں محکمے کے ذریعے رجسٹرڈ اجزاء اور پیش رفت کی وضاحت کی، انہوں نے بتایا کہ سوچھ بھارت گرامین شہری2.0کو اکتوبر 2021میں کوڑا کرکٹ سے پاک شہر کا درجہ حاصل کرنے کے وژن کے ساتھ شروع کیا گیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس مشن میں کچرے کو الگ کرنا اور اس کا 100فیصد گھر گھر جا کر جمع کرنا اور اس کے بعد سائنسی طور پر ڈیزائن کیے گئے لینڈ فلز میں محفوظ طریقے سے ضائع کرنا شامل ہے۔یہ بھی انکشاف ہوا کہ بلدیاتی اداروںکو سٹی سنیٹیشن ایکشن پلانز اور سٹی سالڈ ویسٹ ایکشن پلانز کو مرکزی وزارت مکانات و شہری ترقی کو اپنی فنڈنگ کے لیے ریاستی ایکشن پلان کی شکل میں جمع کرانے کے لیے تیار کرنا تھا۔میٹنگ میں ٹھوس کچرے کے انتظام کو سائنسی طریقے سے ٹھکانے لگانے کے لیے کیے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا جس میں مواد کی وصولی کی سہولیات، ٹرانسفر اسٹیشن، فضلہ پروسیسنگ کی سہولیات، میراثی کچرے کے ڈمپ سائٹس کا تدارک اور جموں و کشمیر کی مختلف میونسپلٹیوں میں سائنسی لینڈ فلنگ شامل ہیں۔اب تک کی کامیابیوں کے بارے میں بتایا گیا کہ جموںمیونسپل کارپوریشن کے لیے 350ٹی پی ڈی ویسٹ پروسیسنگ پلانٹ پر کام NAFED کے ذریعے کوٹ بھلوال میں جاری ہے، مارچ 2025 تک مکمل ہو جائے گا جس کے ساتھ مزید 138ٹی پی ڈی پروجیکٹ کی IIT جموں کے ذریعے جانچ کی جائے گی۔جہاں تک سری نگر کے لیے CSWAP کا تعلق ہے، میٹنگ نے 212.67 کروڑ روپے کی لاگت کے نظرثانی شدہ منصوبے کا جائزہ لیا جس میں خشک کچرے کی سہولت، گیلے کچرے کی سہولت اور میراثی کچرے کے علاج کے اجزاء شامل ہیں۔میٹنگ میں مزید منظوری دی گئی کہ جموں و کشمیر میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لیے 454 ٹی پی ڈی اور 611.5 ٹی پی ڈی کی مجموعی صلاحیت کے ساتھ 78 ایم آر ایف اور ویسٹ ٹو کمپوسٹ پلانٹس کو جموں کے لیے بھی 225 ٹی پی ڈی کے 2 بائیو گیس پلانٹس کے ساتھ منظوری دی گئی۔ .جہاں تک یوزڈ واٹر مینجمنٹ (یو ڈبلیو ایم) کا تعلق ہے تو یہ بتایا گیا کہ جموں میں 71 ایم ایل ڈی کی نصب صلاحیت والے ایس ٹی پی کام کر رہے ہیں جو 108 لیٹر فی کس کی شرح سے تقریباً 86 ایم ایل ڈی سیوریج پیدا کرتے ہیں۔اسی طرح، سری نگر میں SMC/LCMA کی طرف سے تعمیر کردہ 61.99 MLD کی صلاحیت کے ایس ٹی پیزاس وقت کام کر رہے ہیں جس کے خلا کو 2028 تک پورا کیا جائے گا۔ 13.6 MLD اور 6 MLD کی صلاحیت کے ایس ٹی پیزکو بھی جموں و کشمیر ڈویژنوں کے بلدیاتی اداروںکے ذریعے فعال کیا گیا تھا ۔کارروائی کی رپورٹ میں یہ بتایا گیا کہ 446.03 کروڑ روپے کے یو ڈبلیو ایم پلان کے ساتھ ساتھ تمام جدید سہولیات کے ساتھ 804 سیٹوں کی تعمیر کے لیے بھی منظوری دی گئی۔ اس مشن کے تحت 32.52 کروڑ روپے کی رقم دستیاب کرائی گئی ہے۔اس مشن میں افرادی قوت کی صلاحیت کی تعمیر بھی شامل ہے جس کے لیے 2 سال کی مدت کے لیے 12.86 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے اور جموں و کشمیر کے لیے سوچھ بھارت مشن کے منصوبے کے تحت 14 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی تھی۔