پرویز احمد
سرینگر//صحت مند زندگی کیلئے بغیر دودھ چائے، بیر، کھٹامیوہ اور سیب فائدے مند ہوسکتے ہیں۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ flavonoid سے کئی بیماریوں سے بچاجاسکتا ہے جن میں معدافتی نظام میں کمزوری، ناک سے خون بہنا، پیشاب کی جگہ پر ورم ہونا اور دیگر بیماریاں شامل ہیں۔ فلاوونائیڈ ذہنی دبائو، بلڈ شوگر اور امراض قلب کو قابو کرنے میں بھی انتہائی اہم ہوتے ہیں۔ فلاوونائیڈس پودوں سے ماخوذ پولی فینولک مرکبات سے بھر پور غذا ہے جو عام طور پر پھلوں، سبزیوں اور پودوں پر مبنی دیگر کھانوں میں پایا جاتا ہے۔ وہ ان کے ممکنہ صحت کے فوائد بشمول اینٹی آکسیڈینٹ، اینٹی سوزش، اور کینسر مخالف خصوصیات کے لیے مشہور ہیں۔ جی ایم سی سرینگر میں تعینات ڈاکٹر مبشر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ فلاوونائیڈس سبزیوں، میوہ جات اوربغیر دودھ کے چائے میں پائی جاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فلاوونائیڈ جسم میں شوگر کی مقدار برابر رکھنے ، مختلف بیماریوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے ورم کو کم کرنے کے علاوہ معدافتی نظام کو مضبوط کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلاوونائیڈ جسمانی توانائی کو برقرار رکھنے میں بھی انتہائی ہم رول ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر صوبے میں فلاوونائیڈ کی کمی کی وجہ سے 10سے 15فیصد مریض ذہنی دبائو اور کمزوری کے شکار ہوتے ہیں لیکن یہ دوائی سے ٹھیک ہوسکتے ہیں۔ تازہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ فلاوونائیڈس سے بھر پور خوراک سے قبل ازوقت بڑھاپا،کمزوری، ذہنی کمزوریوں اور جسمانی سرگرمیوں میں کمزوری کے خطرات کو کم کرسکتا ہے۔ اس تحقیق کا مقصد لوگوں کو لمبی عمر تک صحت مند زندگی گذارنا ممکن بنا سکتا ہے۔ تحقیق میں یہ بات بھی ثابت ہوئی ہے کہ جو لوگ اپنی خوراک میں فلاوونائیڈ زیادہ ہوتی ہے ان میں ذہنی دبائو، شوگر اور امراض قلب کی بیماریاں ہونے کے امکانات بھی کم ہوتے ہیں۔ مذکورہ تحقیق کے دوران 24سال کی عمر کے 62ہزار 743خواتین اور 23ہزار 687مردوں کو شامل کیا گیا تھا ۔ اس دوران فلاوونائیڈ لینے سے 15فیصد لوگوں میں کمزوری، 12فیصد لوگوں میں جسمانی کمزوری اور12فیصد لوگوں میں ذہنی بیماریوں کے امکانات کم ہوگئے ہیں۔ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ فلاوونائیڈس ذہنی دبائو اورورم کو کم کرنا، انسانی نسوں کو مضبوط بنانا اور جسمانی اور ذہنی طور پر سرگر م رہنے اورصحتیاب زندگی گذارنے میں مدد دیتے ہیں۔