نئی دہلی//کالن دھن والوں کو ایک اور موقعہ فراہم کرتے ہوئے حکومت نے نوٹ بندی کے بعد جمع کی گئی رقوم پر50فیصد ٹیکس ادا کرنے کی تجویز پیش کی ہے اور وہ اس دوران اپنی آمدن ظاہر نہیں کرے گا اور ٹیکس ادا نہ کرے گا تو پکڑے جانے کی صورت میں وہ جمع کی گئی رقم پر85فیصد ٹیکس اداکرنے کا مکلف ہوگا۔نوٹ بندی کے اعلان کے تین ہفتوں بعد وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے انکم ٹیکس قانون میں ایک ترمیمی بل متعارف کیا جس میں اس بات کی بھی گنجائش رکھی گئی ہے کہ کالا دھن ظاہر کرنے والوں کو لازمی طور پر ظاہر کردہ رقم کا25فیصد کسی سود کے بغیر کسی انسداد غربت سکیم میں جمع کرناہوگاجو چار سال تک وہ واپس نہیں نکال سکتے ہیں۔وہ لوگ جو اپنی غلط کمائی وزیراعظم غریبی کلیان یوجنا کے تحت ظاہر کرنا چاہتے ہیں ،انہیں غیر اعلان شدہ آمدن کا30فیصدٹیکس جمع کرنا ہوگا۔اس کے علاوہ غیر ظاہر شدہ آمدن پر10فیصد جرمانہ عائد ہونے کے علاوہ وزیراعظم غریبی کلیان یوجنا سیس کے تحت اضافی رقم33فیصد ٹیکس کے حساب سے ادا کرنا ہوگی۔اس کے علاوہ آمدن ظاہر کرنے والوں کو غیر ظاہر شدہ آمدن کا 25فیصد حکومت ہند کی جانب سے آر بی آئی کیساتھ مشاورت کے بعد نوٹیفائی کی جانب کسی سکیم میں جمع کرنا ہوگا۔یہ پیسہ آبپاشی ،مکانات ،بیت الخلائوں ،انفرا سٹریکچر ،بنیادی تعلیم ،بنیادی صحت اور روزگار جیسے پروجیکٹوں پر صرف ہوگا تاکہ سماج میں انصاف اور یکسانیت پیدا ہو۔ترمیمی بل کے مطابق ،وہ لوگ جو غیر ظاہر شدہ رقم کو اپنے پاس ہی رکھیں گے اور پھر پکڑے جائیں گے ،تو ان کیلئے انکم ٹیکس کی شقوں میں ترمیم کرکے ان پر 60فیصد ٹیکس کے علاوہ 25فیصد اضافی ٹیکس کا اطلا ق ہوگاجو 75فیصد لیوی کے برابر ہوگا۔اس کے علاوہ موقعہ پر موجود افسر 75فیصد ٹیکس کے علاوہ اضافی10فیصد ٹیکس بھی لگا سکتا ہے۔