یو این آئی
نئی دہلی //لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے ایک بار پھر ’ہائیڈروجن بم‘ کا ذکر کرتے ہوئے ہندوستان کی سیاست میں زبردست ہلچل مچانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے کل کیرالہ کے وائناڈ میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ’ووٹ چوری‘ کا سنگین الزام بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی پر عائد کیا۔ ساتھ ہی الیکشن کمیشن پر حملہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ ووٹ چوروں کو تحفظ فراہم کرنے کا کام کر رہا ہے۔راہل گاندھی میڈیا اہلکاروں کے سامنے اپنی بات رکھتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’میرے پاس ایک ’ہائیڈروجن بم‘ ثبوت ہے، جو پوری حقیقت کو سامنے لائے گا اور ثابت کرے گا کہ وزیرا عظم مودی نے ووٹ چوری کر اقتدار حاصل کیا۔ ہم ایک ہائیڈروجن بم لانے جا رہے ہیں جو سب کچھ تہس نہس کر دے گا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں ’’ہم جو کہہ رہے ہیں، اس کے ہمارے پاس واضح ثبوت ہیں۔ میں بغیر ثبوت کے کچھ نہیں کہہ رہا۔ ہمارے پاس 100 فیصد جانکاری ہے اور جو کچھ ہوا ہے وہ سامنے آنے والا ہے۔‘‘جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ کیا ان کا ’ہائیڈروجن بم‘ وزیر اعظم مودی کے وارانسی انتخابی حلقہ سے منسلک ہوگا، تو انھوں نے جواب دیا کہ ’’میڈیا کا کام قیاس آرائیاں کرنا ہے، جبکہ ہمارا کام اپنی ذمہ داری نبھانا ہے۔‘‘راہل گاندھی نے اپنی گزشتہ 2 پریس کانفرنسوں کا بھی ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم نے مہادیوپورہ اور ا?لند میں ووٹرس کی غلط طریقے سے جوڑی اور ہٹائی گئی جانکاری دکھائی ہے۔ ہم اسے اِس طرح دکھائیں گے کہ ہندوستان میں کسی کو بھی اس بات میں شبہ نہیں رہ جائے گا کہ نریندر مودی نے ووٹ چوری کر انتخاب جیتا ہے۔‘‘ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار پر ’ووٹ چوروں کی حفاظت‘ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک کے لند اسمبلی حلقہ سے 6 ہزار ووٹرس کے نام ہٹانے کی جانچ چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ایک واضح ثبوت ہے۔ کرناٹک میں سی آئی ڈی جانچ چل رہی ہے۔ اس نے ووٹ چوری میں استعمال فون نمبروں کی جانکاری طلب کی ہے۔ گیانیش کمار ہی وہ چیف الیکشن کمشنر ہیں، جن کی کرناٹک سی ا?ئی ڈی جانچ کر رہی ہے۔ اس سے سنگین الزام الیکشن کمیشن کے چیف پر عائد نہیں ہو سکتا۔ راہل کہتے ہیں کہ ’’یہ میرا بیان نہیں ہے، بلکہ یہ حقائق پر مبنی بات ہے۔‘‘