محمد بشارت
بدھل//جموں و کشمیر بینک بدھل کے برانچ ہیڈ کے خلاف مبینہ بدعنوانی، غیر اخلاقی بینکنگ رویوں اور عوام کے ساتھ بدسلوکی کے الزامات پر جمعہ، 30 مئی کو بدھل بس اسٹینڈ پر ایک زور دار احتجاج ہوا۔احتجاج کی قیادت محمد فاروق انقلابی سینئر پی ڈی پی لیڈر اور وقار لون صوبائی سیکرٹری یوتھ نیشنل کانفرنس نے مشترکہ طور پر کی۔ دونوں رہنماؤں نے مظلوم عوام کی حمایت کرتے ہوئے بینک حکام سے شفافیت اور جوابدہی کا مطالبہ کیا۔مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ برانچ ہیڈ صارفین کے ساتھ غیر شائستہ زبان استعمال کرتا ہے اور بغیر اجازت یا دباؤ کے تحت ان کے کھاتوں سے میٹ لائف لائف انشورنس کے لئے کٹوتی کی جاتی ہے، جسے انہوں نے بدترین دھوکہ دہی اور بلیک میلنگ قرار دیا۔ایک اور سنگین الزام یہ تھا کہ برانچ ہیڈ نے ایک مقامی نوجوان کو، جو بینک کا ملازم نہیں ہے، اندرونِ بینک کاموں کے لئے غیرقانونی طور پر مقرر کر رکھا ہے۔ عوام نے مطالبہ کیا کہ اس نوجوان کی موجودگی کی تصدیق سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے کی جائے اور اس رشوت و کمیشن نیٹ ورک کی مکمل تحقیقات کی جائے۔پولیس کی مداخلت اور زونل ہیڈ کی یقین دہانی پر احتجاج وقتی طور پر ختم کیا گیا۔ زونل ہیڈ نے عوام کو یقین دلایا کہ پیر کے روز اعلیٰ سطحی بینک افسران کی ٹیم بدھل پہنچے گی۔اپنے وعدے کے مطابق پیر، 2 جون کو جموں و کشمیر بینک راجوری کے اسسٹنٹ جنرل منیجر اپنی ٹیم کے ہمراہ بدھل پہنچے اور عوام سے براہ راست ملاقات کی۔ بڑی تعداد میں مقامی لوگ بینک برانچ پر جمع ہو گئے اور اپنے مسائل پیش کئے۔اے جی ایم نے عوام کو یقین دہانی کرائی کہ اس معاملے کی غیر جانب دارانہ اور مکمل تحقیقات جاری ہیں، اور اگر کسی بھی اہلکار کو قصوروار پایا گیا تو پندرہ دن کے اندر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔فاروق انقلابی اور وقار لون نے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا جائے اور کسی ادارے کو عوامی اعتماد سے کھیلنے کی اجازت نہ دی جائے۔