رینگر//بٹہ مالو بس اڈہ کو پارمپورہ منتقل کرنے کے مخمصے پر جاری بس مالکان اور دکانداروں کی ہڑتال کے بیچ جنرل بس اسٹینڈ میں پراسرار طور پر ایک بس نذر آتش ہوئی،جبکہ بعد میں پولیس بھی وہاں پہنچی اور تحقیقات کا سلسلہ شروع کیا گیا۔جنرل بس اسٹینڈ بٹہ مالو میں اتوار کو اس وقت دھرنے پر بیٹھے بس مالکان اور دکاندار ششدر ہو کر رہ گئے جب اڑہ میں کھڑی ایک بس سے اچانک آگ کے شعلے بلند ہوئے ور دیکھتے ہی دیکھتے بس راک ہوگئی۔ عینی شاہدین کے مطابق بس زیر نمبر JKO2AE-0548 میں 11بجے کے قریب اس وقت آگ لگ گئی جب بٹہ مالو بس اڈہ کو پارمپورہ منتقل کرنے کے خلاف احتجاج ہو رہا تھا۔کشمیر پسنجر ویلفیئر ٹرانسپورٹ ایسو سی ایشن کے جنرل سیکریٹری شیخ محمد یوسف نے بتایا’’ ہم خیمے میں احتجاج کر رہے تھے،اور اچانک ویسٹرن بس سروس کے چیئرمین مشتاق احمد لسہ کی بس کو پراسرار طریقے سے آگ لگ گئی‘‘۔انہوں نے کہا کہ ہڑتال کی وجہ سے گزشتہ20دنوں سے یہ بس دیگر بسوں کی ہی طرح اڈہ میں کھڑی تھی اور اس کے بیٹری کے ٹرمنل کنکشن کو بھی کاٹ دیا گیا تھا،تاہم آگ کس طرح لگ گئی،یہ معلوم نہیں ہوسکا‘‘۔انہوں نے بتایا کہ اس میں سازش بھی ہوسکتی ہے،اور بس مالکان و ٹرانسپوٹروں کے حوصلے پست کرنے کیلئے بھی یہ قدم اٹھائے جاسکتے ہیں۔کچھ شاہدین نے بتایا کہ انتظامیہ نے،اڑہ میں داخل ہونے کیلئے باہری راستوں پر گزشتہ دنوں خندقیں کھودیں تھیں،جس کی وجہ سے فائر ایمرجنسی گاڑیوں کو اڈہ میں داخل ہونے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ادھر پولیس بھی بعد میں جائے وقع پر پہنچ گئی اور صورتحال کا احاطہ کرتے ہوئے تحقیقات کا سلسلہ شروع کیا۔