راجوری //مسلسل تین ہفتوںسے درماندہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے 116اور جموں وکشمیر کے 3مسافروں کی وطن واپسی کے عمل پر غیر یقینی کے بادل منڈلارہے ہیں کیونکہ یہ ہفتہ بھی آر پار بس سروس اور تجارت کی کسی سرگرمی کے بغیر ہی ختم ہوگیا۔ذرائع نے کشمیرعظمیٰ کو بتایاکہ اس ہفتے کے آخری روز بھی ہندوپاک کے درمیان پونچھ چکاں داباغ سے کوئی تجارت نہیں ہوئی اور یہ سلسلہ بدستور منقطع ہے ۔ذرائع کاکہناہے کہ جمعہ کا دن بھی پچھلے تین ہفتوں کی طرح بغیر تجارت ہوئے گزر گیا۔ذرائع نے بتایاکہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر سے تعلق رکھنے والے 116مسافر درماندہ ہیں جن کی وطن واپسی کے فی الحال کوئی آثار دکھائی نہیں دے رہے ۔ذرائع کاکہناہے کہ آئندہ پیر کو بس سروس کے بحال ہونے کے حوالے سے ابھی تک غیر یقینی پائی جارہی ہے ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ بس سروس پچھلے تین ہفتوںسے معطل ہے ۔وہیں جموں کشمیر کے تین مسافر پاکستانی زیرانتظام کشمیر میں پھنسے ہوئے ہیں جنہیں وطن واپسی کیلئے کوئی راستہ نہیں مل پارہا۔کسٹوڈین کراس ایل او سی ٹریڈ سنٹر چکاں داباغ تنویر احمد نے کشمیرعظمیٰ سے بات کرتے ہوئے بتایاکہ انہوںنے اعلیٰ حکام سے بات کی ہے تاہم ابھی تک تجار ت اور بس سروس معطل ہیں ۔انہوںنے کہاکہ دیکھتے ہیں کہ حکام کی طرف سے کیا پیغام آتاہے ۔