عظمیٰ نیوز سروس
کٹھوعہ //مرکزی وزیر مملکت برائے سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے ضلع کٹھوعہ کے علاقے بسوہلی میں تقریباً تین گھنٹے طویل عوامی دربار کا انعقاد کیا۔ اس عوامی رابطہ مہم کا مقصد شہریوں اور مقامی نمائندوں سے براہ راست تبادلہ خیال کرنا ہے۔عوامی دربار میں ضلع ترقیاتی کمشنر راکیش منہاس کی سربراہی میں پی ڈبلیو ڈی، پی ایچ ای، تعلیم، صحت، پی ایم جی ایس وائی اور دیگر محکموں کے اعلیٰ افسران موجود تھے، جنہوں نے موقع پر شکایات کا ازالہ یقینی بنایا۔دربار کے دوران ایک اہم اعلان کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے بسوہلی میں اے آئی آئی ایم ایس جموں آؤٹ ریچ سینٹر کے قیام کا اعلان کیا، جو علاقے کے عوام کا ایک دیرینہ مطالبہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مرکز سپر اسپیشلسٹ ڈاکٹروں اور سرجنز کی 24 گھنٹے دستیابی، ایمرجنسی سہولیات اور بہتر طبی خدمات کو یقینی بنائے گا۔وزیر موصوف نے بتایا کہ اے آئی آئی ایم ایس جموں اور جموں و کشمیر حکومت کے درمیان مرکز کے قیام کے مقام کے تعین اور اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کی تعیناتی کے لئے رَوَسٹر سسٹم پر بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آج صبح ہی اے آئی آئی ایم ایس وجے پور جموں کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شکتی گپتا نے انہیں اس سلسلے میں تازہ اپڈیٹ فراہم کی۔ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے بسوہلی-بلاور کو علیحدہ ضلع بنانے کو بھی اپنی ترجیحات میں سرفہرست قرار دیا اور کہا کہ جیسے ہی جموں و کشمیر حکومت نئی ضلع بندی کمیٹی قائم کرے گی، اس مطالبے کو زور و شور سے آگے بڑھایا جائے گا۔بسوہلی کو ورثہ شہر (ہیریٹیج ٹاؤن) قرار دینے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس کے لئے یو ٹی حکومت کو مناسب تجویز مرکز کو ارسال کرنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ مرکز میں اس پر غور کیا جا سکے۔عوامی دربار کے دوران شہریوں اور وفود نے اپنی شکایات اور مطالبات وزیر کے سامنے رکھے جنہیں انہوں نے توجہ سے سنا۔ کئی شکایات موقع پر حل کی گئیں اور دیگر معاملات پر متعلقہ افسران کو فوری کارروائی کی ہدایات جاری کی گئیں۔اس موقع پر ضلع انتظامیہ نے وزیر کو اْن مسائل کی پیشرفت سے بھی آگاہ کیا جنہیں گزشتہ عوامی درباروں میں اٹھایا گیا تھا۔ ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے یقین دہانی کرائی کہ وہ ذاتی طور پر ان مسائل کی نگرانی کریں گے تاکہ بروقت کارروائی ہو سکے۔وزیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ عوامی نمائندوں کی ذمہ داری صرف مسائل کا حل نکالنا نہیں بلکہ خود کو عوام کے لئے دستیاب، سننے والا اور ہمدرد ثابت کرنا بھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’عوامی دربار حکومت اور عوام کے درمیان پل مضبوط کرنے کا بہترین ذریعہ ہے‘۔ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے دھار روڈ کی توسیع اور اْجھ ملٹی پرپز پروجیکٹ کی بحالی کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ نہ صرف آبپاشی اور بجلی پیداوار میں مدد دے گا بلکہ سرحدی دراندازی جیسے سیکورٹی چیلنجز سے نمٹنے میں بھی معاون ہوگا۔