یو این آئی
ادھم پور// ایک اہم پیش رفت میں، پولیس نے ہفتہ کے روز ادھم پور ضلع میں بسنت گڑھ ملی ٹینٹ حملے کے معاملے میں ملوث ایک ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ ادھم پور میں جموں و کشمیر پولیس نے بسنت گڑھ انکائونٹر کیس کی ایف آئی آر نمبر 09/2024 کی مسلسل تحقیقات کے لیے ابتدائی کوششیں کی ۔ اس واقعہ میں دہی حفاظتی کمیٹی کا ایک اہلکارمحمد شریف، ساکن لوئر پونارہ بسنت گڑھ، ملی ٹینٹوں کیساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا تھا۔پولیس ترجمان کے مطابق ادھم پور پولیس نے اب تک مشتبہ افراد کی نقل و حرکت کے بارے میں کچھ مصدقہ معلومات حاصل کی ہیں اور اسی طرح کچھ ایسے عناصر پر بھی کارروائی کی جنہوں نے جرم کی کارروائی کی طرف اشارہ کیا تھا۔اس کے نتیجے میں پولیس نے ایک شخص جاوید ولدمحمد حسین ساکن لوہا ناتھی کٹھوعہ کو گرفتار کر لیا۔جس کے خلاف دہشت گردوں کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے کے ثبوت موجود ہیں۔اس معاملے میں پولیس کی جانب سے اب تک کی یہ پہلی گرفتاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیس کی مزید تفتیش جاری ہے۔ادھم پور پولیس کچھ دہشت گردوں کے کچھ خاکے بنانے میں کامیاب رہی ہے تاکہ اسے پبلک ڈومین میں شیئر کیا جا سکے تاکہ ان دہشت گردوں کی موجودگی کے بارے میں مخصوص معلومات حاصل کی جا سکیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اودھم پور پولیس نے جو بھی دہشت گردوں کی موجودگی کے بارے میں مخصوص معلومات فراہم کرتا ہے اس کے لیے خوبصورت نقد انعام کا اعلان کیا ہے۔ادھرپونچھ میںآٹھویں روز بھی تلاشی آپریشن جاری رہا۔ضلع کے گرسائی ، سنائی ٹاپ اور اس کے ملحقہ جنگلی علاقوں میں آٹھویں رو ز بھی ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جاری رہا۔ سیکورٹی فورسز نے ایک وسیع الریض جنگلی علاقے کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔سیکورٹی فورسز نے زائد از 20افراد کو حراست میں لے رکھا ہے ۔دفاعی ذرائع نے مزید بتایا کہ ڈرون کیمروں اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے جنگلی علاقوں پر نظر گزر رکھی جارہی ہیں۔