سرینگر //آئی جی پی ٹریفک بسنت راتھ نے کہا ہے کہ وہ کشمیر میں سومو، منی بسوں ، بس ڈرائیووں اور کنڈیکٹروں کی من مانیاں کسی بھی صورت میں چلنے نہیں دیں گے اور خواتین مسافروں کو گاڑیوں میں کھڑا رکھنا برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ وادی کے ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے آئی جی ٹریفک بسنت راتھ نے کہا ہے کہ اُن کیلئے برف ،بارش اور اتوار کی چھٹی کا کوئی خیال نہیں ہے اور جب تک ٹریفک پولیس میں ہوں، تب تک کسی کو بھی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بسنت راتھ نے کہا کہ 2منٹوں میں ٹریفک کے نظام کو بدلا نہیں جا سکتا ، تام میری پوری کوشش ہے کہ میں ریاست کے ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کیلئے دن رات کام کروں۔ آئی جی پی نے کہا ’’وادی میں میٹاڈاروالوں کا کوئی سٹاپ نہیں ہے اُن کا من جہاں کیا وہاں ہی گاڑیوں کو روک دیا جاتا ہے،ڈرائیور وردیاں نہیں پہنتے ہیں، کوئی نظم وضبط نہیں ہے‘‘۔انہوں نے کہا’’میں نے یہ صاف طور پر کہہ دی ہے کہ خواتین اور لڑکیاں میرے وقت میں کبھی بھی گاڑی میں کھڑا نہیں رہیں گی اور میرے وقت میں بس، منی بس اور آٹو ڈرائیوروں کی غنڈہ گردی اب چلے گی نہیں‘‘ ۔انہوں نے ڈرائیوروں کو وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین اور سکول کی بچیوں کو کسی بھی صورت میں گاڑی میں کھڑا نہیں رکھا جانا چاہئے‘‘ ۔انہوں نے کہا ’’ شام چار بجے جب سارے لوگ گھروں کو جا رہے ہوتے ہیں اُس وقت تھوڑی بہت اورلوڈنگ اگر رہے گی، لیکن اُس کا مقصد یہ نہیں ہے کہ گاڑیوں کی چھتوں اور کھڑکیوں پر بھی مسافروں کو سوار کیا جائے‘‘ ۔انہوں نے کہا کہ وادی میں گاڑیوں کو غیر قانونی طور پر سڑکوں پر کھڑا کرنے کے معاملات بھی ہیں، جس کو ٹھیک کیا جائے گا ۔ بسنت راتھ نے کہا ’’میں پہلے سرکاری گاڑیوں کو پکڑتا ہوں، تاکہ عام آدمی یہ سوچے کہ جب ڈی سی اور ایس پی کی گاڑی کو نہیں چھوڑا جاتا تو یہ کسی کو چھوڑے گا نہیں‘‘ ۔انہوں نے کہا ’’ میں وردی پہن کر منی بس میں چڑھ جائو ں، تو اس میں مزہ نہیں ہے اور میری ماں نے مجھے اس لئے آئی پی ایس بنا کر نہیں بھیجا تھا کہ تم سٹار لگا کر گاڑی میں چڑھ جائو جب میں 26لاکھ کی گاڑی کا چلان نہیں کروں گا تو میرا سپاہی بھی اس گاڑی کا چلان نہیں کرے گا۔ لیکن میرا یہ ماننا ہے کہ اگر سڑک پر 26لاکھ اور 8لاکھ کی گاڑی چلتی ہیں تو میں پہلے 26لاکھ کی گاڑی کو پکڑوں گا اس کے بعد8لاکھ کی گاڑی کو،تاکہ یہ کوئی نہ سوچے کہ ٹریفک پولیس کسی کو نظر انداز کر رہی ہے‘‘ ۔انہوں نے کہا کہ میں نے جموں میں کس طرح کام کیا، وہ سب کو پتہ ہے اور اُس کو میں دہرانا نہیں چاہتا ہوں ۔ انہوں نے کہا ’’ میرے پاس کوئی جادو کی چھڑی نہیں کہ میں آئوں گا اور 2منٹ میں سب ٹھیک کر دو ںگا ،تھوڑا وقت لگے گا ،سوشل میڈیا پر میں وہی چیزیں کہہ رہا ہوں ،جو میرا کام ہے‘‘ ۔انہوں نے کہا کہ جب تک میں ٹریفک میں ہوں ،میرے لئے چھٹیوں کا کوئی خیال نہیں ، نہ بارش ، نہ برف اور نہ ہی اتوار میرے لئے ہے ہر ایک دن کام کا دن ہے اور میں کہتا ہوں کہ وردی پہنو اگر نہیں پہنو گے تو میرے لئے کام بڑھے گا ۔ اس دوران انہوں نے شہر کے مولانا آزاد روڑ ، ریذیڈنسی روڑ کا دورہ کیا ۔ انہوں نے پرتاب پارک میں بھی طلباء سے کہا کہ ٹریفک کے حوالے سے اُن کے تمام مسائل کو حل کیا جائے گا ۔