سرینگر//پاکستان نے’ ہندوستان کی ناانصافی کے خلاف کشمیریوں کی جدوجہد‘ کی حمایت کرتے ہوئے برہان وانی کے اعزاز میں ڈاک ٹکٹ بھی جاری کئے ہیں۔پاکستان نے فورسز کے ساتھ تصادم میں مارے گئے حزب المجاہدین کے عسکری کمانڈربرہان وانی کو ’آزادی کا چہرہ' بتایا ہے۔پاکستان کی جانب سے برہان وانی سے منسوب ڈاک ٹکٹ جاری کرنے پر بھارتی وزارت خارجہ نے اپنے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے حربے کشمیر میں سرگرم ملی ٹنٹوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے جو کہ بھارت کیلئے ناقابل قبول ہے ۔ پاکستان نے’ ہندوستان کی ناانصافی کے خلاف کشمیریوں کی جدوجہد‘ کی حمایت کرتے ہوئے برہان وانی کے اعزاز میں بیس ڈاک ٹکٹ بھی جاری کئے ہیں۔انگریزی اخبار 'ٹائمس آف انڈیا' میں شائع ایک رپورٹ میں 'پاکستان پوسٹ' کے ایک سینئر اہلکار کے حوالہ سے یہ جانکاری دی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کئی پریشان کرنے والی تصویروں کے ساتھ 24 جولائی کو کراچی سے مقامی اور بین الاقوامی سطح پر کشمیر میں رہنے والے لوگوں کی 'بدحالی' کو اجاگر کرنے کے لئے ٹکٹ جاری کیے گئے تھے۔جاری کئے گئے ٹکٹوں میں، 'برہان وانی (1994-2016)'، 'آزادی کا ہیرو ’ فریڈم آئکن‘جیسے کیپشنز لکھے گئے ہیں۔ برہان وانی کشمیر میں جاری عسکری لہر میں سوشل میڈیا کے ذریعے مشہور ہوئے اور دنیا بھر میں انہیں کئی خطابات سے جانا جاتا تھا تاہم 8 جولائی، 2016 کو کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں فورسز کے ساتھ ہوئے تصادم میں 22 سالہ برہان وانی کے ساتھ دو معاونین کے ساتھ مارے گئے تھے۔برہان وانی کے علاوہ ڈاک ٹکٹوں پر موجود دیگر کیپشن میں’ کیمیاوی ہتھیار کا استعمال‘ ’ پیلٹ گن‘ اور ’ اجتماعی قبر‘ کا استعمال شامل ہے۔ ادھر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بھارتی وزارت داخلہ نے پاکستان کی اس حرکت کے خلاف سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کشمیر میں سرگرم جنگجوئوں کی حوصلہ افزائی کرنا بھارت کیلئے ناقابل قبول ہے اور اس سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں مزید تلخیاں پیدا ہوسکتی ہے ۔