سرینگر//حریت (گ)، فریڈم پارٹی،دختران ملت تحریک کشمیر،سالویشن مومنٹ اور ینگ مینز لیگ نے حزب کے معروف عسکری کمانڈر برہان وانی اور اس کے دیگر ساتھیوں کی برسی پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2016کے عوامی انتفادہ نے کشمیریوں کی جدوجہد کو ایک نئی جلابخشی۔ حریت (گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے بُرہان وانی، ان کے ساتھیوں اورایجی ٹیشن 2016 کے دوران ایک سو سے زائد کشمیری جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2016 کے عوامی انتفادہ نے کشمیریوں کی جدوجہد کو ایک نیا ولولہ عطا کیا ہے اور کشمیری عوام کو تحریکِ آزادی سے متعلق کافی حساس اور سنجیدہ بنانے میں مدد کی۔ اپنے ایک بیان میںانہوں نے 1931 سے لے کر 2017کے تمام شہداءکی مغفرت اور بلندی¿ درجات کے لیے دُعا کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری قوم نے بیش بہا اور فقید المثال قربانیاں پیش کی ہیں، ان کی ہر صورت میں حفاظت کی جائے گی اور یہ قوم کسی بھی قیمت پر اپنے حقِ خودارادیت کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوگی۔ گیلانی نے بُرہان مظفر وانی کو قوم کا ایک مایہ ناز ثپوت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانی تحریکِ آزادی کشمیر میں ایک سنگِ میل ثابت ہوگئی ہے اور اُن کے لہو کی بازگشت دنیا کے تمام بڑے ایوانوں میں سُنائی دی ہے۔گیلانی کے مطابق وہ کم عمری کے باوجود ایک سُلجھے ہوئے سرفروش تھے اور ان کے اسی کردار نے تحریک آزادی¿ کشمیر میں ایک نئی جان عطا کی۔ انہوں نے کہا”میں اُن کی اور ان کے ساتھیوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتا ہوں اور اللہ تبارک وتعالیٰ سے دست بدعا ہوں کہ وہ ان کے مقدس خون کے عوض ہماری قوم کو آزادی کی نعمت سے سرفراز کرے“۔ انہوں نے کہاکہ ہم پر یہ بھی فرض ہے کہ ہم جموں کشمیر میںسبھی انتخابات کا ہمیشہ اُسی طرح سے بائیکاٹ کریں، جس طرح 2017 کے ضمنی انتخابات کا کیا تھا۔ گیلانی نے ہندنواز سیاستدانوں کی 13جولائی کے شہداءکے نام پر کی جانے والی سیاست کاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 31 کے شہداءنے جس مقصد اور جس مشن کے لیے قربانی پیش کی ہے، بھارت نواز پارٹیوں نے اس کے ساتھ غداری کی ہے اور اس کے عوض کرسی¿ اقتدار کا انتخاب کیا ہے۔ گیلانی کے مطابق انہیں کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ ان کے مزاروں پر گُلباری کرنے کے لیے جائیں اور ان کے نام کا استحصال کریں۔ انہوںنے فورسز کے ہاتھوں جاری قتلِ عام پر گہری تشویش اور فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب سے بھارتی فوجی سربراہ کے دھمکی آمیز بیانات سامنے آئے ہیں تب سے ہلاکتوں کے سلسلے میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے اور کشمیری جوانوں کو ہدف بناکر قتل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام تر مظالم اور جبروزیادتیوں کے باوجود کشمیری اپنی پُرامن جدوجہد جاری رکھیں گے اور وہ کسی بھی صورت میں اور کسی بھی قیمت پر اپنے حقِ خودارادیت کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ فریڈم پارٹی سربراہ شبیر احمد شاہ نے برہان وانی کو ان کی جرات ،استقامت اور تحریک آزادی کشمیر سے متعلق ان کی بیش بہا خدمات کے لئے '' تمغہ جرات " دئے جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قید و بند سے رہائی کے فوراََ بعد میں قوم کی طرف سے اُ ن کے گھرانے کویہ ایوارڈ پیش کیا جائے گا ۔انہوں نے پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برہان نے رواں جدوجہد کو ساری دنیا میں متعارف کرانے اور عالمی ایوانوں تک پہنچانے کے لئے جس طرح کی جستجو کی اور جس طرح اپنے جوش و خروش اور تحریک کے تئیں اپنی وابستگی کا مظاہرہ کیا وہ آنے والی پود کے لئے نشان راہ ثابت ہوں گے ۔ادھر پارٹی کا ایک وفد سیکریٹری جنرل مولانا محمد عبداللہ طاری کی قیادت میں ترال گیا اور برہان وانی کے والد اور ان کے دیگر اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان تک شبیر احمد شاہ کا ایک تحریری پیغام پہنچادیا ۔ دختران ملت کی جنرل سیکریٹری ناہیدہ نسرین نے کہا کہ کشمیر کے لوگوں پر لازم ہے کہ وہ بھارت کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں۔انہوں نے کہا کہ 1931 کے شہدا ءاور برہان کا مقصد ایک ہی تھا۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ 1931 کے شہداءنے اذان کی تکمیل میں جان دی، اسی مشن کیلئے برہان اور ان کے ساتھیوں نے قربانیاں دیں۔اس موقع پر انھوں نے برہان کے والد کو اعزازی طورایک شال پیش کیا ۔تحرےک کشمےرترجمان ،سالویشن مومنٹ چیئرمین ظر اکبر بٹ،ینگ مینز لیگ چیئرمین امتیاز احمد ریشی اورپیروان ولایت کے سیکریٹری جنرل آغا سید یعسوب نے برہان وانی اور اُن کے دیگر ساتھیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ برہان وانی نے بلا شبہ اس تحریک کا بیانیہ ہی تبدیل کردیاہے ۔