جموں// جموں میں نماز جمعہ کے بعد مسلم طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے مزکزی سرکار اور مقامی فرقہ پرستوں کے خلاف زبر دست احتجاج کیا ۔اس موقع پر نوجوان لیڈر ہلال بیگ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکار برمی مسلمانوں کو بلاوجہ تنگ کرنا چھوڑ د ے اور اگرسرکار نے ایسانہیں کیا تو پھر ہمیں سڑکوں پر نکل کر احتجاج کر نا پڑے گا۔مسلم ایکشن کمیٹی جموں کے صدر محمدشریف سرتاج نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے جو فرقہ پر ست لیڈرپانچ چھ ہزارمظلوم برمی مسلمانوں کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں ان فر قہ پرستوں کویہاں لاکھوں غیر ریاستی اوردیگر غیر ملکی لوگ کیوں نظر نہیں آرہے ہیں ۔راجستھان کے الورا علاقہ میں گئو بھگتوں کی طرف سے چار مسلمانوں کی مارپیٹ کرکے پہلوخان کوبڑی بے دردی سے ہلاک کرنے کی پُرزورالفاظ میں مذمت کرتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ یہ بھگوا تنظمیں ہندستان کو توڑ نے پر تلی ہوئی ہیں۔محمدشریف سرتاج نے چمبرس اور انڈسٹری کے صدر راکیش گفتہ کے بیان کوافسوس ناک قراردیتے ہوئے کہا کہ اُن کے کا ندھوں کو اگردفعہ370کے تحت یہاںمظلوم برمی مسلمانوں کی عارضی رہایش غیر قانونی لگ رہی ہے تو پھر اُن کو لاکھوں غیرریاستی باشندے کیوں نظر نہیں آرہے ہیںاورلاکھوں تبتی جو یہاں ریاست کے طول وعرض میں پھیلے ہوئے ہیں ۔اوریہاں پر ایک بھی بنگلہ دیشی موجود نہیں ہے ۔انہوں نے سرکار کو خبردار کیا ہے کہ اگر سرکار نے مظلوم برمی مسلمانوں کے خلاف کوئی کاروائی کی تو پھر یہاں سے سب ہی غیر ریاستی باشندوں کو باہر کرنے کیلئے باقائد ہ تحریک چلائی جائے گئی ۔انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ چمبرس اور انڈسٹری کے صدر راکیش گفتہ کے خلاف قانونی کاروائی کی جانی چا ہے جس نے کہا ہے کہ ہم پندرہ دنوں کے بعد برمی اور بنگلہ دیشی مسلمانوں کو مارنا شروع کریں گے۔