سرینگر//ریاستی حکومت کے اہم دفاتر کی چھ ماہ تک جموں منتقلی کیساتھ ہی محکمہ بجلی نے وادی کیلئے کٹوتی شیڈول جاری کردیا ہے۔میٹر والے علاقوں میںایک ہفتے میں21گھنٹے اورغیر میٹر شدہ علاقوں میں 42گھنٹے بجلی سپلائی بند رہے گی ۔چیف انجینئر شہناز گونی نے بتایا کہ بجلی سپلائی کی مانگ میں کافی اضافہ ہوگیا ہے اور کٹوتی شیڈول کی بنیادی وجہ یہی ہے ۔انکا کہنا تھا کہ وادی میں صبح اور شام 1600میگا واٹ کی ضرورت ہے ،جبکہ آجکل 1200میگاواٹ کی بجلی بھی دستیاب نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر روز صبح6بجے سے رات کے 10بجے تک میٹر والے علاقوں میں دن میں تین بار ایک ایک گھنٹے تک بجلی کی کٹوتی ہوگی جبکہ غیر میٹر والے علاقوں میں روزانہ صبح ورات تک باری باری تین بار2 دوگھنٹے بجلی بند رہے گی ۔انہوں نے فوری طور پر شمالی گرڈ سے اضافی بجلی حاصل کرنے کے بارے میں کوئی یقین دہانی نہیں کرائی، البتہ اس بات پر زور دیا کہ آنے والے دنوں میں بجلی کی سپلائی پوزیشن میں یقیناً بہتری آسکتی ہے۔شہناز گونی نے کہا کہ دریائے جیلم اور معاون ندی نالوں میں پانی کی سطح بتدریج کم ہوتی جارہی ہے کیونکہ پچھلے 3ماہ سے وادی میں بارشیں نہیں ہوئی ہیں۔انہوںنے کہا کہ آنے والے دنوں میں موسم مزید سرد ہوگا جس کے باعث پانی کی سطح میں مزید کمی ہوگی اور بجلی کی پیداواری صلاحیت بھی متاثر ہوسکتی ہے۔اس حوالے سے اری گیشن و فلڈ کنٹرول کے چیف انجینئر امتیاز احمد کا کہنا ہے کہ شدید خشک موسم کی وجہ سے جہلم میں پانی کی سطح نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے اور ایسا پہلی بار ہورہا ہے۔انکا کہنا تھا کہ عمومی طور پر دسمبر اور جنوری میں پانی کے بہائو میں بہت کمی آتی ہے لیکن اس سال پہلی بار نومبر میں پانی کی سطح میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اعدادوشمار سے ظاہر ہورہا ہے کہ 6دہائیوں کے بعد سنگم میں پانی کی سطح نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے جو ایک روز قبل صرف 0.65فٹ تھی۔