عظمیٰ نیوزڈیسک
لندن//برطانیہ کے وزیر اعظم کیر اسٹارمر نے مسلم طبقہ کی حفاظت کو پیش نظر رکھتے ہوئے 10 ملین پائونڈ کا اضافی فنڈ جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ قدم ’پیس ہیون مسجد‘ پر گزشتہ دنوں پیش آئے آگ زنی واقعہ کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ حالانکہ اس واقعہ میں کوئی زخمی نہیں ہوا تھا، لیکن مسجد کے داخلی دروازہ اور ایک کار کو ضرور نقصان پہنچا تھا۔وزیر اعظم اسٹارمر نے جمعرات کو متاثرہ مسجد کا دورہ کیا تھا اور اضافی فنڈ جاری کرنے سے متعلق کہا تھا کہ ’’یہ فنڈ مسلم طبقہ کو امن و تحفظ والے ماحول میں زندگی گزارنے کا حق فراہم کرے گا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ برطانیہ ایک فخر آمیز اور برداشت والا ملک ہے۔ کسی بھی طبقہ پر حملہ ہمارے پورے ملک اور اقدار پر حملہ ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ 4 اکتوبر کو ہوئی آگ زنی کے واقعہ میں مسجد کے سامنے کھڑی کار اور مسجد کا دروازہ جل گیا تھا۔ سسیکس پولیس نے اسے ’ہیٹ کرائم‘ یعنی نفرت پر مبنی جرم کی شکل میں درج کیا۔ پولیس نے 3 لوگوں کو آگ زنی اور جان جوکھم میں ڈالنے کے شبہ میں گرفتار بھی کیا۔ اس واقعہ کے بعد وزیر اعظم اسٹارمر نے مسلم طبقہ سے کہا کہ ’’ہمیں عبادت کے مقامات میں سیکورٹی کی ضرورت نہیں ہونی چاہیے، اور یہ افسوسناک ہے کہ ہمیں اس کی ضرورت پڑ رہی ہے۔‘‘بہرحال، حکومت نے بتایا کہ نئے فنڈ کے تحت مسجدوں اور مسلم مراکز میں سی سی ٹی وی، الارم سسٹم، مضبوط باڑ اور سیکورٹی اہلکار کا انتظام کیا جائے گا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مارچ 2025 تک مسلم منافرت پر مبنی ’ہیٹ کرائم‘ میں 19 فیصد اضافہ ہوا ہے، اور سبھی مذہبی ہیٹ کرائم کا 44 فیصد حصہ مسلم طبقہ پر مرکوز ہے۔ ایسٹ سسیکس کائونٹی کونسل کا کہنا ہے کہ علاقہ میں پرچم لگانا، خصوصاً سی فورڈ، نیو ہیون اور پیس ہیون میں، عدم تحفظ اور خوفناک ماحول بنا رہا ہے۔