سرینگر //لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ جو لوگ اپنی قومی آزادی کی تحریک کے دوران برطانوی سامراج کیلئے مخبری کیا کرتے تھے اور جو اپنی آزادی کے قائدین کے خلاف آئے روز ہرزہ سرائیاں کرتے رہتے ہیں دوسروں کی تحاریک آزادی اور آزادی پسندوں کو کسی بھی صورت میں سمجھ نہیں سکتے۔ ملک نے کئی بھارتی لیڈران کے کشمیر مخالف بیانات کو حقیقت سے بعید اور اخلاقی دیوالیہ پن سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ خود بھارت کی تحریک آزادی کے دوران ان لیڈران کے پیش روئوں نے برطانوی سامراج کیلئے مخبروں کا رول ادا کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ آزادی مخالف اور مخبرانہ سوچ کے حاملین سبھی کو اپنا ہی جیسے سمجھتے ہیں اور انہیں ہر ایک روپے پیسے کے پیچھے نظر آتا ہے۔یاسین ملک نے کہا کہ جموں کشمیر کی غالب اکثریت جس میں تاجر، طلباء و طالبات،سول سوسائٹی،ٹرانسپورٹر،انڈسٹریالسٹ اور زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں بھارتی جارحیت اور ناجائز تسلط کے خلاف بر سر جدوجہد ہیں اور صرف پچھلے چار ماہ کے دوران یہاں کے لوگوں نے اربوں روپے مالیت کا خسارہ برداشت کیا ہے لیکن اس کے باوجود کچھ لوگ جو تاریخی حقائق سے نابلد اور سیاسی تناظر سے ناواقف ہیں آج اسی قوم پر 500 روپے لے کر مزاحمت جاری رکھنے کا مضحکہ خیز الزام دھررہے ہیںجسے ان کا ذہنی دیوالیہ پن ہی قرار دیا جاسکتا ہے۔یاسین ملک نے کہا کہ ایسا ہی رویہ دوسرے بھارتی وزراء جن میں وزیر تعلیم پرکاش جاویڈکر بھی شامل ہیں کا ہے جو بچوں کے امتحانات تک کو سرجیکل اسٹرائیک قرار دے کر اپنے اپنی کم مائیگی کا ثبوت دے رہے ہیں۔یاسین ملک نے کہا کہ ایسے لوگوں اور ایسی ذہنیت جو خود اپنی آزادی کی تحریک کے سربراہ گاندھی جی کو قتل کردینے میں ملوث ہو اور جو روزانہ کی بنیاد پر گاندھی جی اور نہرو جی جیسے بھارتی لیڈران کے خلاف ہرزہ سرائیوں میں مصروف ہو ‘سے کسی خیر کی امید رکھنا عبث ہے ۔