عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//برسوں کی تاخیر اور لا تعدادڈیڈ لائنز اورطویل انتظار کے بعد ڈل گیٹ پل بالآخر مکمل ہونے جارہا ہے۔پل کو 30جون کو ٹریفک کی آمد و رفت کیلئے کھول دیا جائیگا۔پل کی تکمیل سے ان رہائشیوں اور مسافروں کو بہت زیادہ راحت ملے گی جو اس علاقے میں قریب4برسوں سے ٹریفک کی بھیڑ کا سامنا کر رہے ہیں۔ڈل گیٹ پل، جو کہ سٹی سینٹر، ڈائون ٹان اور بلیوارڈ سمیت کئی اہم علاقوں کو جوڑتا ہے، ایک طویل عرصے سے زیر تعمیر ہے، جس کی وجہ سے ڈلگیٹ، بلیوارڈ، خیام اور خانیار کے آس پاس کے علاقوں میں ٹریفک میں شدید رکاوٹیں اور خلل پڑا ۔
بڈیاری چوک کے قریب نئے ڈل گیٹ پل کار 4.74 کروڑ روپے کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیاتھا۔محکمہ تعمیرات عامہ حکام نے کہا ہے کہ پل کو 30 جون تک عوام کے استعمال کے لیے کھول دیا جائے گا۔پل کی تعمیر میں تاخیر مسافروں کے لیے مایوسی کا باعث بنی رہی،، جنہیں متبادل راستے اختیار کرنے پر مجبور ہونا پڑا ۔اتنا ہی نہیں بلکہ یہ مقام چار برسوں سے بدترین ٹریفک جام کے طور پر مشہور بھی ہوا۔ ضروری خدمات کی گاڑیاں ہوں، یا ہسپتالوں ایمبولنس، ہر ایک گاڑی ٹریفک جام میں پھنسی رہی۔یہ پل سفر کے وقت کو کم کرنے اور شہر کے مختلف حصوں تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے بہت اہم ہے۔ڈالگیٹ پل کا منصوبہ سرینگر کے سڑکوں کے نیٹ ورک کو اپ گریڈ کرنے کے ایک بڑے منصوبے کا حصہ ہے تاکہ ٹریفک کے بڑھتے ہوئے حجم کو بہتر طریقے سے سنبھالا جا سکے۔اس پل کی تکمیل سرینگر کے مجموعی بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کی طرف ایک اہم قدم ہے، یہ نہ صرف ٹریفک کی بھیڑ کم کرے گا بلکہ شہر کے اندر رابطے میں بھی اضافہ کرے گا۔