سرینگر //بون اینڈ جوائنٹ اسپتال برزلہ کی نئے بلاک کی تعمیر 2سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی مکمل نہیں ہورہی ہے۔۔ ہڈیوں کے واحد مخصوص اسپتال کی پرانی بلڈنگ 4مارچ کی ہولناک آگ میں خاکستر ہوئی ہے اور تب سے اسپتال کا شعبہ ایمرجنسی و حادثات اورآئی پی ڈی ٹھپ ہیں ۔ سال 2014میں سیلاب کی وجہ سے عالمی بینک نے اسپتال کی پرانی بلڈنگ کو غیر محفوظ قرار دیا تھا اور اسپتال کیلئے جہلم توی فلڈریکوری پروجیکٹ کے تحت 120بستروں پر مشتمل اسپتال کی نئی عمارت کیلئے رقومات بھی واگذار کئے لیکن اسپتال تعمیر کرنے والی کمپنی ہر سال بلڈنگ مکمل کرنے کیلئے ایک نئی ڈیڈ لائن دے رہی ہے ۔تاہم جی ایم سی سرینگر حکام کا کہنا ہے کہ بلڈنگ دسمبر 2022تک مکمل ہوجائے گی۔38کروڑ روپے کی لاگت سے زیر تعمیر بلڈنگ پر جولائی 2019میں کام شروع کیا گیا اوربلڈنگ کو دو سال کے اندر مکمل کرنا تھا لیکن اس پر سست رفتاری سے کام جاری ہے۔ اسپتال تعمیر کرنے والی کمپنی نیشنل پروجیکٹس کنسٹریکشن کارپوریشن نے دو سال کا زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود ابھی صرف چار منزلوں کے کھمبے(Pilars) کھڑے کئے گئے ہیں۔ معلوم ہوا ہے ’’ کمپنی کو جولائی 2021میں بلڈنگ مکمل کرنا تھی لیکن عالمی وباء کی وجہ سے ڈیڈ لائن دسمبر 2021 تک بڑھا دی گئی‘‘۔پرانی بلڈنگ میں آگ لگنے کے بعد کمپنی نے 120بستروں پر مشتمل نئی بلڈنگ کو دسمبر 2022تک مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ تاہم جس رفتار سے کام ہورہا ہے ایسا دور دور تک دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ پرنسپل جی ایم سی سرینگر ڈاکٹر سامیہ رشید نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ اسپتال کی بلڈنگ جولائی 2019سے زیر تعمیر ہے اور اب کمپنی نے بلڈنگ دسمبر 2022تک مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ عالمی وباء کی وجہ سے کمپنی کو چند مسائل کا سامنا تھا لیکن اب دوبارہ کام شروع کیا گیا ہے اور ہمیں اُمید ہے کہ بلڈنگ نئی ڈیڈ لائن پر تیار ہوجائے گی۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ 88.94کروڑ روپے کی لاگت سے بننے والی اس بلڈنگ میں مریضوں کیلئے 120بستر جبکہ جدید آلات سے لیس 3آپریشن تھیٹر ، فیکلٹی روم، زلزلہ سے بچائو کی ٹیکنالوجی، Laminar flow System، تھیٹر سٹیرائل یونٹ(TSSU)، آئی سی یو،سی ایس ایس ڈی(Central Sterile supply Department)، خصوصی لانڈری، کوڑا جمع کرنے کا نظام، Bio medical Waste Management Systemجو 140کلو کوڑا کرکٹ روزانہ جمع کرسکتا ہے، موجود ہوگا۔اس کے علاوہ اسپتال میں طبی و نیم طبی عملہ کیلئے بھی سہولیات دستیاب رکھی جائیں گی۔