عظمیٰ نیوز سروس
راجوری // بدھل علاقے میں جمعہ کے روز وقف ترمیمی بل کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں بڑی تعداد میں مقامی لوگوں، علماء کرام، سیاسی و سماجی تنظیموں کے نمائندوں اور نوجوانوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے حکومت کی جانب سے لائے گئے ترمیمی بل کو مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے شدید مخالفت کی۔احتجاجی ریلی جامع مسجد بدھل سے شروع ہو کر مین مارکیٹ تک نکالی گئی، جہاں مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر وقف بورڈ کی خودمختاری، مذہبی آزادی اور بل کی واپسی کے مطالبات درج تھے۔ اس موقع پر نعرے بازی بھی کی گئی ۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقامی عالم دین نے کہا کہ وقف بورڈ مسلمانوں کی ایک مقدس امانت ہے اور حکومت کو اس کے نظام میں بلاوجہ مداخلت کا کوئی حق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترمیمی بل کے ذریعے وقف جائیدادوں پر حکومتی کنٹرول کی کوشش کی جا رہی ہے، جو کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں۔مظاہرین نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر اس ترمیمی بل کو واپس نہیں لیا گیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا اور پورے ضلع میں تحریک شروع کی جائے گی۔