محمد بشارت
بدھل//بدھل اور اس کے ملحقہ علاقوں میں بجلی کی ناقص فراہمی نے عوام کو شدید پریشانی میں مبتلا کر رکھا ہے۔ موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی 33 کے وی اور 11 کے وی لائنز کی خراب حالت عوام کے لئے باعث مشکلات بن گئی ہے۔ بجلی کی بار بار غیر اعلانیہ کٹوتی اور محدود دستیابی پر عوام نے گورنر انتظامیہ اور محکمہ بجلی کے حکام کے خلاف سخت غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔بدھل کے معززین، سماجی تنظیموں اور مقامی افراد نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے بجلی کی خراب صورت حال پر شدید تنقید کی۔ ان کا کہنا ہے کہ چوبیس گھنٹوں میں بمشکل دو گھنٹے بجلی دستیاب ہوتی ہے، وہ بھی ایسے اوقات میں جب اس کی ضرورت کم ہوتی ہے۔ اکثر رات کے گیارہ بجے بجلی آتی ہے اور صبح چار بجے غائب ہو جاتی ہے۔مقامی نوجوان ارباب راتھر کا کہنا ہے کہ محکمہ بجلی کی ناقص کارکردگی نے عوام کو ذہنی اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بجلی کے مسائل کے حل کے لیے متعدد اسکیمیں متعارف کرائی گئیں، لیکن یہ اسکیمیں محض کاغذی ثابت ہو رہی ہیں، کیونکہ زمینی سطح پر ان کا کوئی اثر نظر نہیں آ رہا۔ارباب راتھر نے مزید کہا کہ محکمہ بجلی کے مقامی ملازمین اپنی بھرپور محنت سے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن انہیں ضروری سامان اور وسائل فراہم نہیں کیے جاتے۔ نتیجتاً، ان کی محنت ضائع ہو رہی ہے اور وہ خود بھی شدید دباؤ کا شکار ہیں۔عوام نے گورنر انتظامیہ اور محکمہ بجلی کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بدھل اور اس کے ملحقہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات کریں۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اگر مسئلے کا فوری حل نہ نکالا گیا تو وہ احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے۔عوام نے مطالبہ کیا کہ بجلی کی لائنوں اور دیگر ضروری سامان کی بروقت مرمت اور فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ موسم سرما میں عوام کو ذہنی اذیت سے نجات مل سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کرے اور ان کے مسائل کا حل نکالے۔