چلے آجاؤ بتلاؤں گا تُم کو بدر کا میداں
کہ اس بے مثل نُصرت کے ہے پیچھے رازکیا پنہاں
ہُوا جو حُکم احمدؐ تو یکایک آگئے سارے
بسا اس قدر تھا اُن ؐکے دلوں میں جذبۂ ایماں
ہُوئے رُخصت مدینہ سے رسولِ پاک ؐکے ہمراہ
صحابہؐ تین سو تیرہ کہ جن پہ عرش ہے نازاں
عزائم دیکھ کر اُن کے ہوئی حیرت ہے قُدرت کو
اُنہی کی یاد میں نازل ہوا ہے سورۂ قُرآں
اُدھر بوجہل ، عُتبہ اور شیبہِ کبر میں سرمست
اِدھر ذکرِ الٰہی میں محو تھے صاحبِ فُرقاں
سکینت ہوگئی نازل، فرشتے بن گئے حامی
فلک سے اور برسایا خُدا نے رحمتِ باراں
اُسی دن مل گئے چودہ نفوسِ پاکؐ رحمٰں سے
خدا کے چاہنے والوں کا ہوتا ہے یہی ارماں
فضائیں نعرۂ تکبیر سے جوں بدر کی گونجی
پرستارِ ہُبل اور لات یکسر ہوگئے حیراں
طُفیل ؔ شفیع
طالب علم گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر
موبائل نمبر؛6006081653