سرینگر// مسلم دینی محاذ کے امیر ڈاکٹر محمد قاسم فکتو نے کہا ہے کہ جموںکشمیر میں آج جس طرح کی مادہ پرستی اور بے حیائی کا ماحول بنا ہے، یہ انتہائی پریشان کُن ہے، بداعمالیاں ہمیشہ گمراہ نظریات کی وجہ سے پھیلتی ہیں اس لئے ضروری ہے کہ معاشرے میں پھیلی بداعمالیوں کےلئے ذمہ دار نظریات کی تشخیص کرکے ان کی عقلی اور نقلی دلائل کی بنیاد پر موثر طریقے پر تردید کی جائے۔انہوںنے کہاکہ جب تک جموں وکشمیر کی ملت اسلامیہ بالخصوص نوجوان نسل میں اسلامی تعلیمات کی اشاعت کے ساتھ ساتھ چارلس ڈارون، کارل مارکس ، سگمنڑ فرائڑ اور ہوی اوک جیسے لوگوں کے نظریات سے متعلق بیداری پیدا نہیں کی جاتی ہے، موجودہ مادہ پرستی اور بے جیائی، جس نے انسانوں کی اکثریت کو معاشی اور جنسی حیوان بنادیا ہے ،پر قابو نہیں پایا جاسکتا۔انہوں نے کہاکہ جموںو کشمیر میں چونکہ جنگ جیسی صورتحال ہے ،اس لئے ملت اور ملت کے ذمہ داروں کی پو ری توجہ تحریک آزادی پر مرکوز ہے،بلاشبہ تحریک آزادی ملت اسلامیہ کشمیر کی پہلی ترجیح ہے،مگر وہ دینی تنظیمیں اور ادارے اور وہ علماءاور اہل دانش جو براہ راست تحریک آزادی میں کوئی فعال رول ادا نہیں کررہے ہیں، یانہیں کرنا چاہتے ہیں ،وہ کم سے کم اتنا تو کرسکتے ہیں کہ ایسے گمراہ کن نظریات ،جن کی وجہ سے معاشرے میں مادہ پرستی ، بے حیائی اور سماجی برائیاں پھیل رہی ہیں ،کی موثر طریقہ پر تردید کریں اور جموں کشمیر میں دوبارہ روحانی اور اخلاقی اقدار جو 1818 سے پہلے یہاں پائے جاتے تھے ،ظاہر ہوں۔