ممبئی// ممبئی میونسپل کارپوریشن کے کمشنر اجوئے مہتا نے دعویٰ کیا ہے کہ شہر میں گزشتہ روز کی طوفانی بارش کے بعد حالات مکمل طورپر قابو میں ہیں اور منگل کی بارش کو بے مثال بارش قراردیا ہے ۔ کمشنرنے کل ممبئی کی سیلابی صورتحال پر آج یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہرمیں ایک دن 300ملی میٹر بارش ہونے کی وجہ سے سنگین صورتحال پیدا ہوگئی تھی،فی الحال حالات قابو میں ہیں اور جلد ہی بہتر ہوجائیں گے کیونکہ جگہ جگہ کل رات سے پانی کی سطح کی جانچ کی جاتی رہی ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی ایم سی کے تقریباً3oہزار ملازمین شہر کے بُرے وقت میں شہریوں کی مدد کے لیے موجودرہے ۔ اجوئے مہتا نے کہا کہ شہر میں 325ایم ایم بارش ریکارڈ کی گئی اور 26 مقامات ایسے تھے جہاں 250ایم ایم سے زائد بارش ریکارڈکی گئی ہے ۔منگل کی بارش بے مثال اور غیر متوقع بارش تھی اور ممبئی کے موجودہ ڈھانچے اور انتظامات کے ذریعے ایسی بارش میں کچھ کیاجانا ممکن نہیں تھا۔ واضح رہے کہ ممبئی میں گزشتہ روز کی چند گھنٹوں کی موسلا دھار بارش نے شہر کو 'اسمارٹ سٹی 'اور اقتصادی دارالحکومت کے بجائے تیسرے درجے کے شہر میں تبدیل کرکے رکھ دیا جبکہ بارش کی وجہ سے 5 افراد موت کا شکار بن چکے ہیں۔ منگل کو ملک کے مالیاتی دارالحکومت میں بھاری بارش کی وجہ سے شہر غالباً ڈوب گیا ۔ صبح 9 بجے بارش کا آغاز ہوااور چند گھنٹوں میں رہائشی اور کاروباری علاقوں کی سڑکیں پانی سے بھر گئیں اورجگہ جگہ جام لگ گیا۔آج آسمان پر گہرے بادل ہیں ،لیکن دھوپ بھی نکل آئی ہے اوروفقہ وفقہ سے بارش ہورہی ہے ۔ سینٹرل ریلوے ہاربر لائن پر ٹرینوں کی آمدورفت اوقات کے مطابق نہیں ہے ۔ ویسٹرن اور سینٹرل ریلوے ز کی خدمات معمول کے مطابق شروع کردی گئی ہیں البتہ 15-20منٹ تاخیر سے چلائی جارہی ہیں۔ہاربرلائن پر کافی پانی موجود ہے ، تاہم، اسکولوں اور کالجوں کو بند رکھنے کا حکم ہے ۔ ویسے منگل کو ممبئی میں بارش کے باعث پیدا ہونے والے حالات نے شہریوں کو ایک بار پھر 26 جولائی، 2005 ئکو یادکرادیا ۔ جب بھاری بارش کی وجہ سے تقریباً 100 افراد ہلاک ہوئے اور ہزاروں افراد گھر تک نہیں پہنچ سکے ۔گزشتہ روز کی بارش نے ریل اور سڑک کے ساتھ ساتھ فضائی سفر میں میں بھی رکاوٹ پیدا کردی جبکہ حکومت ومیونسپل کارپوریشن کے بلند بلند دعو[؟]ں کی قلعی کھول کررکھ دی۔ ریلوے اسٹیشنوں پر پھنسے افراد کی انتظامیہ نے کوئی مدد نہیں کی البتہ شہری تنظیموں نے انہیں کھانے پینے کی اشیائفراہم کیں۔سڑک سے سفرکرنے والے شہریوں کے لیے بھی سماجی تنظیموں نے مددکی ۔