بلال فرقانی
سرینگر// آئندہ مالی سال کے بجٹ سے قبل حکومت نے رواں مالی سال کے آمدنی بجٹ کے تحت تمام تفصیل والے مدوں کے لیے صد فیصد رقومات جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ مالیاتی محکمہ کے جوائنٹ ڈائریکٹر بجٹ شفاعت یحیٰ کے مطابق اس فیصلے کے تحت جن مدوں میں جاری کردہ فنڈز کا خرچ 70 فیصد یا اس سے زیادہ ہو چکا ہے، وہاں 2024-25کے بجٹ تخمینہ کے مطابق 100 فیصد رقومات واگزارکی جائیں گی۔ نئے حکم نامے میں مختلف تفصیلی مدوں کیلئے فنڈس کی تقسیم کے حوالے سے رہنما خطوط دئے گئے ہیں، جن میں مالی نظم و ضبط کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی ہدایات شامل ہیں۔ خاص طور پر، کفایت شعاری اقدامات کے تحت ٹیلی کمیونیکیشن، دفتر کے اخراجات، پیٹرولیم، سیمینار ، کانفرنسوں، آرائش و آسائش، اشتہارات اور عوامی تشہیر کے مدوں کیلئے 90 فیصد فنڈس جاری کرنے کی اجازت دی گئی ہے، بشرطیکہ ان مدوں میں خرچ 55 فیصد سے زیادہ ہو۔ جہاں خرچ 55 فیصد سے کم ہو، وہاں فنڈز 85 فیصد تک جاری کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ، بجلی کے چارجز اور دیگر واجب الادا مدوں کیلئے 100 فیصد فنڈس جاری کیے جائیں گے۔ محکمہ خزانہ نے یہ بھی وضاحت کی ہے کہ چھٹیوں کے سفر الاؤنس، گاڑی کی خریداری، فرنیچر، سود، برف صاف کرنے کا کام، یو ٹی شیئر کے تحت ریونیو امداد اور آفات سے نمٹنے کے لیے فنڈز کی اجرائی کا فیصلہ کیس بہ کیس بنیاد پر کیا جائے گا اور یہ محکموں کی جانب سے پیش کردہ تجاویز کے مطابق ہوگا۔ محکمہ خزانہ نے مزید کہا کہ ان فنڈس کے استعمال کے حوالے سے 11 جنوری 2025 کے حکومت کے حکم نامے میں وضع کردہ کفایت شعاری اور معیشت کے اقدامات کی سختی سے پیروی کرنا ضروری ہوگا تاکہ وسائل کا مؤثر استعمال ممکن بنایا جا سکے۔