سرینگر//کئی تجارتی انجمنوں اور سول سوسائٹی گروپوں پر مشتمل جموں وکشمیرسوشیواکنامک کارڈنیشن کمیٹی کو گورنرانتظامیہ کی طرف سے اگلے مالی سال کابجٹ تیار کرنے کے ارادوں کے بارے میں جان کرحیرت ہوئی ہے ۔ایک میٹنگ میں ممبران نے اس بات پراچنبھے کااظہار کیا کہ متعددتجارتی تنظیموں کو بجٹ سے قبل مشاورت کیلئے ریاستی محکمہ خزانہ کے گورنر کے متعلقہ مشیرنے مدعو کیا ہے ۔ممبران نے کہا کہ رواں سال کیلئے ریاستی قانون سازیہ نے پہلے ہی بجٹ منظور کیا ہے جس پر اس وقت عملدرآمد ہورہا ہے ۔اس کے علاوہ حکومت ہند کے چیف الیکشن کمشنر کی نومبر میں ریاستی اسمبلی کو تحلیل کئے جانے کے بعدیہ یقین دہانی جو درج بھی ہے کہ ریاست میںتازہ چنائو کرائے جائیں گے ۔ممبران نے کہا کہ گورنر انتظامیہ زیادہ سے زیادہ تین ماہ کیلئے ووٹ آن اکائونٹ پاس کراسکتی ہے اور باقی کاکام نئی حکومت کیلئے چھوڑاجائے تاکہ وہ بقیہ مدت کیلئے بجٹ پیش کرے۔مکمل سال کیلئے بجٹ تیار کرنے سے عندیہ ملتا ہے کہ مرکزی حکومت ریاست میں صدر راج کے نفاذ کوطول دیناچاہتی ہے اور اُ س کا ریاست میں نئے چنائو کرانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ جموں کشمیر سوشیواکنامک کارڈنیشن کمیٹی نے گورنر پرزوردیا کہ وہ بجٹ سے قبل مشاورت اور بجٹ تیاریوں پر اپنے ارادوں کو واضح کریں ۔