عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی طرف سے پیش کردہ بجٹ کا گرمجوشی سے خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی بہت سی سفارشات کو شامل کیا گیا ہے، جو جموں و کشمیر میں تاجر برادری کی امنگوں کے مطابق ہے ۔کے سی سی آئی نے مقامی کاریگروں کی مدد کے لیے سری نگر اور جموں میں پی ایم یونٹی مالز کے قیام کے اعلان،مائیکرو، سمال اور میڈیم انٹرپرائزز کے لیے اسٹریٹجک انویسٹمنٹ پلان کے لیے 75 کروڑ مختص کرنے ،2,000 دستکاری اور ہینڈلوم کوآپریٹیو کے لیے بجٹ سپورٹ کا اور ابھرتے ہوئے کاروباریوں کے لیے مالی امداد پروگراموں کے لیے 50 کروڑ روپے اور46نئی انڈسٹریل اسٹیٹس کی ترقی 310کروڑ مختص اورموجودہ اسٹیٹس کو اپ گریڈ کرنے کے لیے 100 کروڑکوخوش آئند اقدام قرار دیا ۔چیمبر نے بجٹ میں مختص 2221 کروڑ روپے کے اضافے سے گزشتہ بجٹ کے مقابلے میں 332 کروڑ روپے جو زراعت اور باغبانی کے شعبوں کو فروغ دے گا، مزید یہ کہ مچھلی کی پیداوار میں اضافہ اور 50 پھلوں کی پروسیسنگ یونٹس کے قیام ، 36 کروڑ اور روپے سیاحت کے اثاثوں کو بحال کرنے کے منصوبوں کے ساتھ ساتھ نئی منزلوں کی ترقی کے لیے 50 کروڑ مختص کے ساتھ سیاحت کے شعبے کو بھی دوگنا پروموشن بجٹ سے فائدہ ہوگا۔ چیمبر نے AAY گھرانوں کے لیے 200 یونٹ مفت بجلی کی فراہمی اور خواتین کے لیے مفت ٹرانسپورٹ خدمات متعارف کرانے کو سماجی مساوات کو فروغ دینے کا اقدام قرار دیا ہے۔
عام کاروبار یکسر نظر انداز :ٹریڈ الائنس
عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کشمیر ٹریڈ الائنس نے بجٹ پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا ۔کے ٹی اے کے صدر اعجاز شاہدار نے کہا کہ عام تجارتی شعبے کی بحالی کیلئے خاطر خواہ اقدامات کیلئے ان کی امیدیں پوری نہیں ہوئیں۔ایک جامع بحالی پیکج کیلئے پہلے سے واضح توقعات کے باوجود جس کا مقصد عام اور رٹیل تاجروں دونوں کی مدد کرنا تھا، بجٹ ان ضروریات کو پورا کرنے میں کم رہا۔ شاہدار نے کہاکہ “ہم اہم اقدامات، بشمول نرم قرضوں کے اعلان یا عام تجارت کے لیے تیار کردہ بحالی کے پیکج کے لیے پر امید تھے۔ تاہم ہمارے شعبے کو کسی بھی معاون اقدامات کے بغیر چھوڑ دیا گیا ہے۔