بلال فرقانی
سرینگر//پائین شہر کے کئی علاقوں میں غیر اعلانیہ بجلی کٹوتی کے نتیجے میں شہریوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہیں۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ بجلی کی آواجاہی کے نتیجے میں طلاب،تاجروں،اور بیماروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہیں۔ شہر کے خانیار،رعناواری، خواجہ بازار، سعدہ کدل، کلائی اندر، کاٹھی دروازہ اور ملحقہ علاقوں میں سرکار کی جانب سے بجلی کٹوتی کے اعلان شدہ شیڈول کو بروئے کار نہ لانے کا الزام عائد کرتے ہوئے مقامی مکینوں نے بتایا کہ گرمیوں کے ان ایام میں بھی غیر اعلانیہ شیڈول کا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے۔سرینگر کے ڈاون ٹاؤن کے مکینوں کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ چند مہینوں سے بجلی کی بندش کی وجہ سے یکساں طور پر پریشانی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ بجلی کی کٹوتی کے دوران اپنی آسانی کے لیے کوئی بھی برقی آلات نہیں چلا سکتے۔ خانیار کے ایک رہائشی نے کہا’’ہمیں پچھلے کچھ ہفتوں سے بجلی کی بڑی کٹوتیوں کا سامنا ہے اور اس سے ہمارے معمول کے کام متاثر ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے تمام آلات بجلی پر کام کرتے ہیں، اور بجلی کی بندش ہماری زندگیوں کو متاثر کرتی ہے‘‘۔ حضرت بل، حبک، بٹہ پورہ، برزہامہ، تیل بل اور ملحقہ علاقوں کے باشندوں سے بھی بجلی کی غیر مقررہ کٹوتی کے بارے میں بہت سی شکایات موصول ہوئیں۔ اس دوران معروف سیاحتی مرکزڈلگیٹ میں بھی بجلی کی باربارکٹوتی سے لوگ پریشان ہیں۔یہاں قائم ہوٹلوں اور ہائوس بوٹ مالکان نے کہا کہ بجلی اکثردن میں ڈیڑھ دوگھنٹے چلی جاتی ہے اور پھر گھنٹہ بھر کیلئے پھر بجلی سپلائی بحال کی جاتی ہے۔شام کے اوقات بجلی چلے جانے سے ہوٹلوں میں مقیم سیاحوں کو بھی دشواریوں کاسامناہے۔ہوٹل مالکان کاکہناتھا کہ شام کے اوقات بجلی چلے جانے سے انہیں شدیدمشکلات پیش آتی ہیں۔ مکینوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی کہ معقول بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔