Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

بجلی سپلائی…ہر دم بگڑتی صورتحال!

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: November 25, 2016 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
7 Min Read
SHARE
  بالآخر وہی ہوا جس کا ڈر تھا،محکمہ بجلی کے عزائم بھانپتے ہوئے کشمیرعظمیٰ نے صارفین کو پیشگی خبردار کیا تھاکہ آنے والے دنوں میں بجلی کا بحران اپنی انتہا کو پہنچے گااور آج وہی ہورہا ہے۔جوں جوں سردی بڑھنے لگی ،بجلی شیڈول میں غیر اعلانیہ کٹوتی بھی بڑھتی گئی۔شمال و جنوب میں بجلی کی ہاہار کار کو دیکھتے ہوئے جب ارباب اختیار کی جانب سے محکمہ بجلی کو کٹوتی شیڈول پر سختی سے عملدرآمد کرنے کی ہدایت تو دی گئی تھی لیکن شاہی دربار جموں منتقل ہوتے ہی وادی کو اندھیروں کے سپرد کرنے کا بندوبست کیاجارہا ہے ۔ مؤقر انگریزی روزنامہ ’’گریٹر کشمیر ‘‘کے جمعرات کے شمارے میں صفحہ اول پر انتہائی معتبر ترین ذرائع کا حوالہ دیکر یہ خبر شائع ہوئی کہ محکمہ بجلی نے ایک نیا کٹوتی شیڈول ترتیب دیاہے جس کے مطابق وادی کے غیر میٹر یافتہ علاقوں میں روزانہ9گھنٹوں کی کٹوتی ہوگی جس کا مطلب یہ ہے کہ غیر میٹر یافتہ علاقوں میں ہفتے میں63گھنٹے بجلی شیڈول کے مطابق غائب رہے گی تاہم غیر اعلانیہ کٹوتی اس کے علاوہ ہے اور دیہی علاقوں میں غیر اعلانیہ کٹوتی کا یہ عالم ہے کہ پتہ ہی نہیں چلتا ہے کہ بجلی کب آتی ہے اور کب جاتی ہے ۔اب جہاں تک میٹر یافتہ علاقوں کا تعلق ہے تو وہاں بھی بجلی کٹوتی کے حوالے سے ماضی کے تمام ریکارڈ مات کردئے گئے ہیں۔زیر ترتیب کٹوتی شیڈول کے مطابق میٹر یافتہ علاقوں میںروزانہ5گھنٹے بجلی گل رہے گی جس کا مطلب یہ ہے کہ ہفتے میں 35گھنٹے بجلی نہیں رہے گی ۔یہاں بھی غیر اعلانیہ کٹوتی کا کوئی ذکر نہیں کیاگیا ہے حالانکہ شہر سرینگر سمیت تمام میٹر یافتہ علاقوں میں غیر اعلانیہ کٹوتی شیڈول پر سختی سے عملدر آمد ہورہا ہے ۔گزشتہ برس بھی نومبرمیں ہی محکمہ بجلی نے کٹوتی شیڈول مشتہر کرکے غیر میٹر یافتہ علاقوں میں ہفتے میں 57 اور میٹر یافتہ علاقوںمیں 17گھنٹوں کی کٹوتی کا اعلان کیاگیاتھاتاہم امسال میٹر یافتہ علاقوں میںجہاں کٹوتی شیڈول دوگنا کیاگیا ہے وہیں غیر میٹر یافتہ علاقوں میں بھی اس میں اضافہ کرکے اس بات کو یقینی بنانے کی کو شش کی گئی ہے کہ آنے والے دنوں میں وادی میں اندھیرا قائم رہنا چاہئے کیونکہ اگر ایسا نہیں ہوتا تو اتنا ظالمانہ کٹوتی شیڈول جاری نہیں کیاجاتا۔اخباری اطلاعات کے مطابق نئے کٹوتی شیڈول میں صبح،شام اور رات کے اوقات کو ہی نشانہ بنایا گیا ہے۔جہاں تک عقل و فہم کا تقاضا ہے تو یہ ایسے اوقات ہیں جب صارفین کو بجلی کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔شام کے وقت بجلی کا استعمال تو ویسے بھی عام ہے لیکن جب سردی کا موسم ہو تو صبح اور شام کے اوقات پر بجلی کی ضرورت اور زیادہ شدت کے ساتھ محسوس کی جاتی ہے۔اب اگر اس شیڈول پر بھی عملدرآمد ہوتا تو بجلی کبھی کبھار درشن دیتی لیکن اس کے برعکس غیر اعلانیہ طور اس سے دوگنی کٹوتی کی جاتی ہے اور یوں عملی طور لوگوں کو اندھیروں میں دھکیل دیاجاتا ہے ۔محکمہ بجلی کے نزدیک کٹوتی میں مزید اضافے کا فیصلہ وادی میں بجلی کی طلب اور سپلائی میں بڑھتی خلیج کو پاٹنے کیلئے لیا گیا ہے۔محکمہ بجلی کے حکام کا استدلال ہے کہ وادی میں بجلی کی کھپت اور سپلائی میں کافی تفاوت ہے اور یہ خلیج پاٹنے کیلئے کٹوتی ناگزیر بن چکی ہے ۔غور طلب ہے کہ خلیج پاٹنے کیلئے کٹوتی شیڈول میں غیر میٹر یافتہ صارفین کو نشانہ بنایاجارہا ہے جہاں پہلے سے ہی کٹوتی شیڈول پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوتا ہے۔ وادی میں7.4لاکھ کے قریب بجلی صارفین میں سے 80فیصد کے قریب صارفین ایسے ہیں جو میٹریافتہ زمرے میں نہیں آرہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ سپلائی اور ڈیمانڈ کے درمیان موجود خلیج کو پُر کرنے کیلئے انہی80 فیصد صارفین کو قربانی کا بکرا بنایا جائے گا۔ صارفین ،جو میٹر یا ایگریمنٹ کے تحت باضابطہ فیس اداکررہے ہیں ،ان کا حق بنتا ہے کہ انہیں بوقت ضرورت وافر مقدار میں بجلی فراہم کی جائے اور سرما سے زیادہ صارفین کو بجلی کی سب سے زیادہ ضرورت کب پڑ سکتی ہے۔مانا کہ بجلی کی چوری بھی ہوتی ہے تاہم بجلی بحران کیلئے خود محکمہ بجلی بھی کم ذمہ دار نہیںہے۔جہاں تک بجلی کے ترسیلی نظام کا تعلق ہے تو یہ حقیقت بھی کسی سے چھپی نہیں ہے کہ ریاست کو صرف ناقص ترسیلی شعبہ کی وجہ سے سالانہ کروڑ وںروپے کے خسارے سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔سروے کے مطابق بجلی کی ترسیل کے دوران بوسیدہ اور ناقص ترسیلی نظام کی وجہ سے اس وقت بھی55سے60فیصد کے قریب بجلی ضائع ہوجاتی ہے۔مشاہدے میں آیا ہے کہ دیہی علاقوں میں جہاں بجلی ٹرانسفارمر انتہائی خستہ حالت میں ہوتے ہیں وہیں بجلی کھمبے اور ترسیلی لائنیں اس قدر بوسیدہ ہوتی ہیں کہ ہر وقت حادثہ کا احتمال رہنے کے علاوہ بجلی بھی مسلسل ضائع ہوتی رہتی ہے۔ایسے میں بجلی خسارے اور بجلی بحران کیلئے اکیلے صارفین کو ذمہ دار ٹھہرانا جائز نہیں ہے۔ صارفین پر الزام لگانے کی بجائے محکمہ بجلی کے حکام کو چاہئے کہ وہ اپنے محکمہ کامکمل پوسٹ مارٹم کریں۔اس ضمن میں جہاں محکمہ میں موجود افرادی قوت کو جوابدہ بنانا ناگزیر بن چکا ہے وہیں محکمہ کی مشینری اور ترسیلی نظام کو اپ گریڈ کرنا ضروری ہے۔جب بجلی شعبہ کی زبوں حالی کیلئے خود محکمہ ذمہ دار ہے تو محض بجلی چوری کا بہانہ بنا کر صارفین کو بجلی سے محروم نہیں رکھا جاسکتا۔ محکمہ بجلی کے حکام کو اپنے گریبان میں جھانک کر پہلے اپنی خامیوں کو سدھارنا چاہئے،اس کے بعد ہی صارفین کو مورد الزام ٹھہرایا جاسکتا ہے۔اگرریاستی حکومت اپنی ذمہ داریوں سے غفلت برت کر ہر سال بجلی کی کمی کا رونا روکر وادی کے سرما کو اندھیروں کے سپرد کرتی رہی تو ریاست میں تعمیر وترقی کے نقوش اُبھرنے کی اُمیدرکھنا عبث ہے اور چراغ تلے اندھیرا کے مصداق شمالی ہندوستان کی بیشتر ریاستوں کو روشن کرنے والی ریاست جموں و کشمیر کے عوام کی قسمت میں اندھیروں کے سوا کچھ نہیں ہوگا۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

اننت ناگ میں اپنی پارٹی کا یک روزہ کنونشن ،سات دہائیوں سے زائد عرصے میں جو کچھ کھویا وہ راتوں رات واپس نہیں آ سکتا: سید محمد الطاف بخاری
تازہ ترین
جہامہ بارہمولہ میں 13سالہ کمسن دریائے جہلم میں ڈوب گیا،بازیابی کیلئے بچاؤ آپریشن جاری
تازہ ترین
امر ناتھ یاترا کے لیے جموں میں رجسٹریشن مراکز پر عقیدت مندوں کا ہجوم، سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات
تازہ ترین
امر ناتھ یاترا جموں و کشمیر کی روحانی یکجہتی اور ثقافتی ورثے کی علامت : نائب وزیر اعلیٰ
تازہ ترین

Related

اداریہ

کرتب بازی یا موت سے پنجہ آزمائی؟

June 30, 2025
اداریہ

! شائد یہ خواب کبھی حقیقت بن جائے

June 29, 2025
اداریہ

منشیات کیخلاف جنگ جیتنا ہی ہوگی

June 27, 2025
اداریہ

بھوک سے بڑی وباء کوئی نہیں!

June 26, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?