سرینگر//عام لوگوں کے بجلی اور پینے کے پانی کی قلت جیسی مشکلات کی خبروں پر سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے تمام علاقوں میں بجلی کی سپلائی یقینی بنانے کی ہدایت دی۔وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے ایک اعلیٰ سطحی افسروں کی میٹنگ طلب کی۔ انہوں نے پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے حکام کو کٹوتی شیڈول پر سختی سے عمل کرنے اور اس پروگرام کو بھرپور مشتہر کرنے کو یقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے پی ڈی ڈی حکام کو چوبیس گھنٹے کام کرنے والے کنٹرول روم قائم کرنے کی ہدایت دی جہاں صارفین اپنی شکایات کسی بھی وقت درج کراسکیں۔انہوں نے ان کنٹرول روموں کو پولیس ہیلپ لائن ڈائیل 100 کے ساتھ جوڑنے کیلئے کہا تاکہ تمام علاقوں کے ساتھ رابطہ قائم رہے اور لوگوں کی شکایات کا ازالہ بھی ہوسکے۔انہوں نے اسی طرح کا نظام پی ایچ ای ڈیپارٹمنٹ کو بھی قائم کرنے کی ہدایت دی ۔ وزیر اعلیٰ نے فجر کی نماز اور شام کے اوقات کے دوران بجلی کی سپلائی یقینی بنانے کی ہدایت دی۔ انہوں نے ان علاقوں میں ٹینکرسروس چلانے کے لئے بھی ہدایت دی جہاں پینے کے پانی کی قلت شکایات موصول ہو۔ انہوں نے ہینڈ پمپوں ، کنوئوں و دیگر نئے ذرائع پیدا کرنے کے امکانات پر بھی کام کرنے کی ہدایت دی۔وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ ان کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے 200ٹرانسفارمروں کا ایک بینک قائم کیا گیا ہے جو استعمال میں لائے جارہے خراب ٹرانسفارمروں کی جگہ نصب کئے جاسکتے ہیں۔محبوبہ مفتی کو بتایا گیا کہ وادی کے اطراف و اکناف میں 1000 واٹر سپلائی سکیمیں خشک سالی کی وجہ سے متاثر ہوئی ہیں اور انہیں دوبارہ چالو کرنے کے لئے تمام کوششیں بروئے کار لائی جارہی ہے ۔انہیں بتایا گیا کہ وادی میں 160 ہینڈ پمپ کھودے جارہے ہیں جن کے لئے 15ریگس کو کام پر لگایا گیا ہے۔اس کے علاوہ پانی کے ذخائر کو پیدا کرنے کے لئے 66کنویں کھودے جارہے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے سرینگرمیونسپل کارپوریشن کو ناجائز تعمیرات کو ہٹانے کی مہم میں تیز ی لانے کی ہدایت دی اور شہر میں فٹ پاتھوں کو صاف کر کے پیدل چلنے والوں کے لئے سہولیات پیدا کریں۔انہوں نے لالچوک میں کار پارکنگ فیسلٹی کو مقبول بنانے کے سلسلے میں اقدامات اٹھانے کی ہدایت دی تاکہ علاقے میں ٹریفک کا دبائو کم ہوسکے ۔