راجا ارشاد احمد
گاندربل //ضلع گاندربل کے شیر پتھری علاقہ میں کئی دیہات میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہونے سے عوامی حلقوں میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے.۔برقی رو کا معقول بندوبست نہیں.،پینے کا صاف پانی میسر نہیںاورسالوں سے عارضی پلوں کا استعمال کرتے ہیں ۔مقامی آبادی کے مطابق برسوںسے وہ کئی مرتبہ ضلع انتظامیہ سے لیکر ہر محکمہ کے اعلی حکام تک اپنی جائز اور دیرینہ مانگوں کی عرضی دی ہے جو سالوں ابھی تک حل نہیں ہوئی ہیں۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ “جیسے ہم زندہ نہیں ہیں۔ آٹھکھور ربہ تار علاقہ میں نصب بجلی ٹرانسفارمر متعدد بار خراب ہوکر ٹھیک کروایا گیا لیکن ہر مرتبہ چند گھنٹوں چلنے کے بعد پھر سے کوئی نقص نکل آتا ہے ” لکڑی کے ٹوٹے ہوئے پل، بار بار خراب ہونے والے ٹرانسفارمر، پانی کی عدم دستیابی اور عبور مرور کی سڑکیں بہتر حالت میں نہ ہونے کی وجہ سے عوام گوناگوں پریشانیوں میں مبتلا ہوکر رہ گئے ہیں۔عبدل احد ڈار نامی شہری نے بتایا، “ہم ہر ماہ اپنے بجلی کے بلیں ادا کرتے ہیں، لیکن ہمیں اپنے گھروں میں شاید ہی روشنی نظر آتی ہے۔گاوں والوں نے برسوں پہلے خود ہی پانی کے نالے پر لکڑی کا ایک عارضی پل بنایا تھا تاکہ اٹھکھورا ربہ تار کو قریبی علاقوں سے ملایا جا سکے۔ وقت گزرنے کے ساتھ بارش، سخت موسم اور مسلسل استعمال نے عارضی پل کو بری طرح کمزور کر دیا ہے۔ انتظامیہ کو متعدد بار مطلع کرنے کے بعد انہیں ہر بار بتایا گیا کہ پل بنانے کے لئے رقومات دستیاب نہیں ہیں جس کا جواب وہ برسوں سے سن رہے ہیں۔ حال ہی میں ایک نوجوان لڑکی تباہ شدہ پل سے پھسل کر ندی میں گر گئی۔ خوش قسمتی سے وہ بچ گئی۔لوگوں نے ضلع انتظامیہ اور ممبر اسمبلی گاندربل سے مطالبہ کیا کہ علاقے میں لازمی سہولیات فراہم کرائی جائے۔