سرینگر// بلند پایہ ولی کامل حضرت شیخ داوودؒالمعروف بتہ مول صاحب ،کا عرس نہایت ہی عقیدت اورجوش و خروش سے شروع ہوا۔ جمعرات کوعرس کے دوسرے روز بھی عقیدت مندوںکی ایک بڑی تعداد نے بٹہ مالو میں حضرت شیخ داود ؒکے آستان پر حاضری دی۔ نماز عصر سے نماز مغرب تک ختمات امعظمات کی مجلس منعقد ہوئی جس میں سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی ۔سنیچر کو یہاں عرس مبارک منایا جارہا ہے اورصبح سے ہی زیارت گاہ میں دن بھر خصوصی مجالس کاانعقاد ہوگا۔ یہ عرس ہمیشہ کی طرح علاقے میں ایک تہوار کی طرح منایا جاتا ہے اور اس دن مقامی شہری اپنے رشتہ داروں کو بھی اس میں شرکت کے لئے مد عو کرتے ہیں۔ حضرت شیخ داوود جوبٹہ مالو صاحب کے نام سے مشہور و معروف ہیں ایک نہایت ہی پرہیز گار اور دین پرست آدمی تھے۔حضرت شیخ دائود(رح) صبرو قناعت کے دلدادہ تھے، آپ حصول معاش کیلئے کھیتی باڈی کرتے تھے اور خود ہل چلاتے تھے اور صرف سبزیاں نوش فرماتے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ بتہ مول صاحب کی زندگی میں جب شہر سرینگر میں قحط سالی تھی تو وہ ایک بہت بڑے برتن میں کھانا تیار کرواتے تھے جس سے لوگوں کی ایک بری تعداد سیر ہوجاتی تھی۔ تب سے یہ دن بتہ مول صاحب کے عرس کے نام سے منایا جاتا ہے او راس دن مختلف قسموں کے پکوان تیار کئے جاتے ہیںاور یہاںدور دور سے آئے عقیدت مندوں اور مہمانوں کو کھلائے جاتے ہیں۔منظور احمد بٹ نامی ایک شہری نے کشمیر عظمیٰ کو بتایاکہ عرس کے دوران یہاں گھروں میں خاص پکوان تیار کئے جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عرس شروع سے اڑھائی دن قبل اور عرس کے اڑھائی دن بعد یعنی5روز تک یہاں گھروں میں گوشت ،مرغ اور مچھلیاں نہیں پکائی جاتی ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ عرس کے دوران یہاں گھروں میں پنیر ،انڈے ،ندرو،دودھ دال اورخشک شلغم کے حلقے(گوگجی آرہ )کے پکوان تیار کئے جاتے ہیں اور دوستوں اور رشتہ داروں کو دعوت دی جاتی ہے ۔محمدشفیع نامی ایک اور شہری نے بتایا کہ ’’عرس کے دوران دعوت پرہمارے یہاں دوست اور رشتہ دار آتے ہیں اورخاص طور سے بنائے گئے پکوان کھاتے ہیں ‘‘۔انہوں نے بتایا’’ہم بہت ہی خوش ہوتے ہیں ، یہ دن نہ صرف ہمارے لئے بلکہ پورے کشمیر کے لئے بر کت کا دن ہے ‘‘۔انہوں نے مزید بتایا ’’رشتہ داروں اور دوستوں کا سال بھر سے اس دن کا انتظار رہتا ہے کہ بتہ مول کے عرس پر بٹہ مالو جانا ہے ‘‘۔بتہ مالو زیارت میںجہاںدوردروز علاقوں سے عقیدت مند روح پرور مجالس سے فیضیاب ہوجانے کیلئے شرکت کرتے ہیں۔ زیارت کے ارد گرد خصوصی مارکیٹ لگائے گئے ہیں اورخوانچہ فروشوں نے زیارت کے گردو نواح میں اپنی دکانیں سجا ئی ہیںجبکہ بچوں کے لئے بٹہ مالو صاحب کی زیارت کے ارد گرد میلہ لگا ہوا ہے جہاں وہ جھولا جھولتے نظر آرہے ہیں۔انتظامیہ کی طرف سے کئے گئے انتظامات پرمقامی آبادی نے جہاں اطمینان کا اظہار کیا وہیں انہوںنے یہ شکایت بھی کی کہ علاقہ میں خستہ حال سڑکوں کی تجدید و مرمت نہیں کی گئی جسکی وجہ سے یہاں آنے والے عقیدت مندوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ دکانداروںا ور مکینوں کا کہناہے کہ گلی کوچوں اور سڑکوں کی حالت پہلے سے ہی ابتر تھی تاہم عرس پر بھی خستہ حال سڑکوں اور گلی کوچوں کی مرمت نہیں کی گئی۔ادھرنیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور انچارج کانسچونسی بٹہ مالو عرفان احمد شاہ اور ایم ایل اے حبہ کدل شمیمہ فردوس نے عرس کی تقریبات کے سلسلے میں بٹہ مالو اور بریہ کج حبہ کدل میں عقیدت مندوں کیلئے موثر اور مناسب اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ، محکمہ بجلی اور محکمہ امور صارفین کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ علاقے میں جنگی بنیادوں پر لوگوں کو راحت پہنچانے کیلئے اقدامات اُٹھائے جائیں۔