سرینگر//سرینگر پارلیمانی نشست میں ہوئے حالیہ تاریخی با ئیکاٹ کیلئے مرکز اور ریا ستی سرکار کو مورود الزام ٹھہرا تے ہو ئے کیمونسٹ پا رٹی آ ف انڈ یا کی خا تون لیڈر نے کشمیر میں مظا ہرین پرگو لیوں اور پلٹ گن کے استعما ل سے خرمن امن میں تباہ کن آ گ لگ سکتی ہے۔ انہوںنے اس بات پر تاسف کا اظہار کیا کہ لوگوں کو لگے زخموں کا مداوا کرنے کی بجائے پولیس اور فورسز نے طاقت کے استعمال کرنے کی پالیسی میں شدت لائی ہے اور گذشتہ کئی ہفتوں سے بے گناہ شہریوںکی ہلاکت سے یہ عیاں ہیں ۔ کیمونسٹ پا رٹی آ ف انڈ یا کی سرکردہ لیڈر اور سا بق راجیہ سبھا ممبر برنداکرات نے کہا ہے کہ اگر مزکر اور ریا ستی سر کار نے مسئلہ کشمیر کے حل کے بارے میں اس تمام فریقوں سے بلامشروط بات چیت کا سلسلہ شروع کیا ہو تا تو لوگ پولنگ مرکز سے دوری اختیار نہیں کرتے۔ ان کا کہنا تھا کہ مرکزاور ریا ستی سرکا ر ایک طرف اس مسئلہ کی جانب کوئی توجہ نہیں دی رہی ہے اور دوسر ے طرف چنا ئوں کا ڈھونڈرا پیٹ کر ملک کو دھوکہ دے دیا ہے جس کا نتیجہ یہ نکلاکہ سرینگر میں حالیہ ضمنی چنا ئوں میں صرف7 فی صد ووٹنگ ہو ئی۔ وادی کی موجودہ صورتحا ل میں نوجوانوں کے احتجاج کو حق بجانب قرار دیتے ہو ئے کہا کہ کشمیر ی کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو کبھی بھی پورا نہیں کیا گیا۔ بند ھا کرت نے کہا کہ کشمیر میں مسلح افواج کا مکمل انخلاء ہو نا وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس اقدام سے پو ری ریاست میں اعتماد کی فضا بحا ل ہو گی۔ انہوںنے کہا کشمیر میں نظم وضبط کو برقرار رکھنے کے نام پر فورسز کی بھاری تعداد موجود رکھی ہے اور وہاں لوگوں پر کڑی نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ انہیں سزائیں دی جارہی ہیں اورحراستی ہلاکتوں کے واقعات پیش آرہے ہیں۔انہوں نے کشمیر میں فوج کی موجودگی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہاں اسکولوں اور گھروں کے نزدیک واقع اراضی، سڑکوں، قصبہ جات کے چوک، عیدگاہوں اور جنگلات میں بڑے پیمانے پر فورسزکیمپ قائم کئے گئے ہیں اور اس طرح عوام میںخوف و دہشت کاماحول پا یا جا تا ہے ۔ انہوںنے اس بات پر تاسف کا اظہار کیا کہ لوگوں کو لگے زخموں کا مداوا کرنے کی بجائے پولیس اور فورسز نے طاقت کے استعمال کرنے کی پالیسی میں شدت لائی ہے اور گذشتہ ایک ہفتے میں بے گناہ شہریوںکی ہلاکت سے یہ عیاں ہیں۔ انہوںنے کہا کہ کشمیر ایک اقتصا دی تنا زعہ نہیں ہے بلکہ ایک سیا سی مسئلہ ہے جس کا حل بھی سیا سی طور نکالنا چا ہیے۔ بند ھا کرت نے مرکزی سرکار موجودہ صوتحال کیلئے مر کز اور ریا ستی سرکار کو براہ راست ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہاکہ جہاں جہاں لوگوں سے زیادتیاں ہوئی ہے مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ ریاستی حکو مت کو ان زیادیتوں کی انکویڑی کرانی چاہیں۔ انہو ں نے کہا کہ اس میںکوئی شک نہیں ہے کہ فورسز اہلکاروں کی طرف سے کچھ جگہوں پرزیادتیاں ہوئی ہے اور ایسے اہلکاروں کے خلاف کڑی سے کڑی کا روائی کر نی چاہے ۔انہوں نے کہا کہ اس سرکار کی وجہ سے عوام پریشانیوں میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کے ساتھ ساتھ موجودہ مخلوط حکومت لوگوں کے مشکلات میں ازالہ کرنے میں ناکام رہی ہے۔بند ھا کرت نے کہا کہ مظا ہرین پرگو لیوں اور پلٹ گن کے استعما ل سے ریا ست کے خرمن امن میں تباہ کن آ گ لگ سکتی ہے بلکہ فورسز کو چا ہیے کہ وہ مظا ہر ین سے نمٹنے کے لئے کم سے کم طا قت کا استعما ل کریں تاہم انہوں نے کہا کہ ریاستی سرکار کو عوام کا اعتماد حاصل کرنے کیلئے ان کو اپنے قریب لانا چاہیے۔ سی این ایس کے مطابق پولیس و فورسز کی طرف سے عوام پر کی گئی زیادیتوں اور شہر ی ہلاکتوںکے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ ان کی تحقیقات غیرجانبدار انہ طور پر ہونی چایئے تاکہ قصور وارں کو سزادی جاسکے۔(سی این ایس)