Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
گوشہ خواتین

باپ گھر کے سا ئبان ہوتے ہیں

Towseef
Last updated: December 21, 2023 12:02 am
Towseef
Share
11 Min Read
SHARE

غزالہ خالد

یقیناً کچھ خوش قسمت گھر ایسے ہیں جہاں والدین کی عزت و قدر دن رات کی جاتی ہے، انہیں سر آنکھوں پر بٹھایا جاتا ہے ،ان کااحترام کیا جاتا ہے۔ آپ نے یہ بھی دیکھا ہوگا کہ ان گھرانوں پر اللہ کی خاص رحمت بھی برستی ہے اور لوگ انہیں دیکھ کر رشک کرتے ہیں کہ کاش ہمارا گھرانہ بھی ایسا ہی ہوجائے۔
آپ نے یہ بھی مشاہدہ کیا ہوگا کہ والدین جب تک جوا ن اور صحت مند رہتے ہیں، انہیں اہمیت ملتی ہے لیکن عمر کے ساتھ ساتھ جب وہ بوڑھے ، کمزور اور بیمار ہوجاتے ہیں اور تب ان کی ضروریات پوری کرنا بچوں پر عائد ہوتی ہےیعنی، اب ان کی خدمت کی جائے، اس وقت کچھ گھروں میں انہیں بوجھ سمجھا جانے لگتا ہے ، ان کی عادات بری لگنے لگتی ہیں اور بڑھتی عمر کے سبب جب ان کی یادداشت متاثر ہوتی ہے ، بیماریوں کے سبب وہ چڑ چڑے ہوجاتے ہیں ، تنہائی کا شکار ہوکر ماضی میں رہنا شروع کر دیتے ہیں ، ہر وقت پرانے واقعات اور گذری ہوئی زندگی کے قصےبار بار دہراتے رہتے ہیں تو بدقسمت اولاد ان سے دور بھاگنا شروع کر دیتی ہے۔
ایک بچہ جب اس دنیا میں آتا ہے تو وہ بالکل چھوٹا سا ننھا منا پیارا سا ایک ایسا وجود ہوتا ہے جسے مستقل سہارے کی ضرورت ہوتی ہے، وہ خود سے کچھ نہیں کرسکتا ،ایسے میں ماں باپ وہ ہستیاں ہیں جو اپنے چھوٹے سے بچے کی دیکھ بھال کرتے ہیں ،اس کی ذمہ داری اٹھاتے ہیں اور پھر ساری عمر اپنی اس ذمہ داری کو نبھانے میں لگا دیتے ہیں۔ اگر ماں اس بچے کے کھانے پینے ،سونے جاگنے کا خیال رکھتی ہے تو باپ اسے زندگی کی بنیادی ضروریات فراہم کرنے میں دن و رات ایک کر دیتا ہے، اسی لئے ماں کا رتبہ جتنا بلند ہے اتنا ہی اونچا باپ کا مقام بھی ہے ۔بقول شاعر ،
عزیز تر مجھے رکھتا ہے وہ رگ جاں سے
یہ بات سچ ہے میرا باپ کم نہیں ماں سے
باپ ایک سائبان اور ایک ایسی مضبوط چھت ہے، جس کے نیچے رہنے والے ہر سردوگرم سے محفوظ رہتے ہیں ۔ زندگی کی مشکلات اور پریشانیاں کیا ہوتی ہیں یہ ان بچوں کو بہت دیر میں پتہ چلتا ہے جن کے باپ زندہ ہوتے ہیں۔ ” ماں ” ہر وقت اولاد کے ساتھ ساتھ ہوتی ہے، اس لئے اس کی خدمات اور قربانیوں کو زیادہ توجہ ملتی ہے لیکن باپ چونکہ روزگار کے سلسلے میں زیادہ تر گھر سے باہر رہتا ہے، اس لئے بچے اس سے اتنے قریب نہیں ہوتے جتنا ماں سے ہوتے ہیں بلکہ کبھی کبھی تو اولاد شاکی بھی ہوتی ہے کہ ’’ ابو تو ہر وقت باہر ہی رہتے ہیں بس سونے کے لئے گھر آتے ہیں ‘‘ یا ’’ ابو ہمیں وقت نہیں دیتے، ہم سے زیادہ باتیں نہیں کرتے ، زیادہ تر خاموش رہتے ہیں یا پھر غصہ کرتے رہتے ہیں۔‘‘
شاید آپ میں سے کئی لوگوںکو اپنے والد سے یہی شکوے ہوںگے لیکن جب آپ لوگ بڑے ہو ں گے تو آپ کو سمجھ میں آجائے گا کہ یہ جو آپ کے ’’بابا ‘‘ دیر سے گھر آرہے ہیں تو صرف اور صرف اس وجہ سے کہ وہ زیادہ سے زیادہ محنت کرکے اپنے بچوں کو زندگی کی تمام ضروریات فراہم کرسکیں ۔ آپ کو نہیں پتہ کہ انہیں کتنی محنت کرنی پڑتی ہے تب جاکر آپ کے اسکول و کالج کی فیسیں ادا ہوتی ہیں ، وہ اپنے دفاتر میں یا کام کی جگہوں پر اپنے افسروں کی کتنی کڑوی کسیلی باتیں برداشت کرکے کام کر رہے ہوتے ہیں تب جاکر آپ اپنی پسند کے مزے مزے کے پزا اور برگر کھا رہے ہوتے ہیں، کبھی کبھی تو ایسا وقت بھی آجاتا ہے کہ انہیں اپنی عزت نفس داؤ پر لگا نی پڑتی ہے تب جا کر آپ کہیں سیرو تفریح کر رہے ہوتے ہیں ۔ کبھی کبھی جب آپ کو لگتا ہے کہ ’’ بابا ‘‘ بہت غصہ کررہے ہیں تو آپ کو نہیں معلوم کہ اس وقت آپ کے بابا کے دماغ میں کتنے مسائل ایسے گھوم رہے ہوتے ہیں جنہیں حل کرنے والے صرف اور صرف آپ کے والد ہوتے ہیں ۔
وہ ہر پریشانی ، ہر ضرورت ، ہر مسئلہ آپ تک پہنچنے سے پہلے خود حل کر لینا چاہتے ہیں تاکہ ان کے بچوں کو کوئی تکلیف نہ پہنچے ۔ باپ ، باپ ہوتا ہے، ذرا اپنے آس پاس نگاہ دوڑائیں تو آپ کو کتنے باپ نظر آئیں گے وہ چاہے آفیسر ہوں یا مزدور، اے سی آفس میں کام کرنے والے ہوں یا سڑک کوٹنے والے، پھل فروش ہوںیا ڈرائیور ، جمعدار ہوں یا تھانیدار، سب باپ ایک جیسے ہوتے ہیں جو اپنی اولاد کی محبت دلوں میں لیے صبح گھر سے نکلتے ہیں اور سب کا مقصد حیات صرف یہ ہوتا ہے کہ اپنے بچوں کی ضروریات زندگی پوری کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں جو آسائشیں بھی فراہم کرسکتے ہیں، وہ کس طرح دیں۔
ہر باپ دن ڈھلے کام سے گھر واپس جاتے وقت بھی اپنے بچوں کو ہی دل میں بسائے گھر واپس لوٹ رہا ہوتا ہے، تب ہی تو ہر باپ اپنی اپنی بساط کے مطابق دکانوں سے ان کے لئے کچھ نہ کچھ خرید رہا ہوتا ہے ۔ وہ یہ اس لئے کہہ رہے ہوتے ہیں تاکہ آپ اور آپ کی امی اچھے اچھے کپڑے پہن سکیں۔ آپ کو نہیں پتہ کہ آپ کے حلق سے نیچے اترنے والے لقموں کے پیچھے آپ کے والد کی کتنے گھنٹوں کی محنت شامل ہوتی ہے ۔
ایک ننھے منے وجود سے لے کر بڑے ہونے تک آپ کے والد نے آپ کے لئے کیا کچھ نہیں کیا ہوتا ۔ جب بھی زندگی کی سہولیات سے فائدہ اٹھاؤ ،اسکول کی فیس یا ٹیوشن کی فیس ادا کرو، نئے کپڑے ، جوتے ، کھلونے، گیم ،ٹیبلٹ یا کچھ اور خریدو، کہیں گھومنے پھرنے جاؤ ، مزے مزے کے کھانے کھاؤ ،تب اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے کے بعد اپنے والد کا بھی خصوصی شکریہ ادا کرو، اس کے لیے الفاظ کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ اپنے فرماں بردار رویے سے ، اپنی محبت واطاعت سے ان کے شکر گزار بنیں۔
ماں کے قدموں تلے جنت ہے تو باپ کو جنت کا دروازہ کہا گیا ہے اگر آپ کے پاس یہ دروازہ موجود ہے تو آپ بہت خوش قسمت ہیں۔ ان کی قدر کریں ان کی دعائیں لیں ان سے پیار کریں انہیں وقت دیں۔ ابھی آپ کے والدین طاقتور اور صحت مند ہوںگے۔ ابھی انہیں آپ کے سہارے کی ضرورت نہیں ہوگی ۔ لیکن بس آج عہد کرلیں کہ اپنے والد کی قربانیوں کی قدر کریں گے ۔ ابھی ان کے لئے اس سے بڑی خوشی کچھ اور نہیں ہوگی کہ آپ لوگ ان کا کہنا مانیں ، وہ خواب جو آپ لوگوں کے مستقبل کے حوالے سے وہ دیکھ رہے ہیں انہیں قابل تعبیر بنانے کی پوری پوری کوشش کریں ،اس کے لئے پڑھائی میں دل لگائیں۔
ایک فرماں بردار بیٹا یا بیٹی بننے کی پوری پوری کوشش کریں ،اگر والد کبھی غصہ بھی کریں تو خاموش ہو جائیں ۔یاد رکھیں آپ لوگوں سے وہ بھی اتنا ہی پیار کرتے ہیں جتنا کہ آپ کے والدین کرتے ہیں۔ ذرا سوچئے کہ اگر آپ کچھ دیر ان کے ساتھ بیٹھ کر ان کے ماضی کے دو چار قصے سن لیں گے تو انہیں کتنی خوشی ہوگی۔
جن کے پاس یہ رشتے نہیں ہوتا ،یتیمی ساتھ لاتی ہے زمانے بھر کے دکھ جھیلتے ہیں۔ باپ زندہ ہو تو کانٹے بھی نہیں چبھتے،کچھ سال پہلے تک ہمارے معاشرے میں فادرز ڈے منانے کا کوئی رواج نہیں تھا لیکن اب سوشل میڈیا کے دور میں جب ماں باپ کے دنوں پر تصاویر اور پوسٹ کے ذریعے یہ دن خصوصی طور پر منائے جاتے ہیں تو لازمی بات ہے کہ جو بچے ان رشتوں سے محروم ہیں، وہ زیادہ اداس ہوجاتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ مختلف لوگوں کو مختلف آزمائشوں سے گزارتا ہے اور ہمیں اس میں ہمت سے رہنا پڑتا ہے۔ مثالیں تو بہت ہیں لیکن ہمارے پاس اپنے آقا رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مثال ہے ،جن کے والد ان کی پیدائش سے پہلے ہی وفات پا گئے تھے۔
اس کے باوجود انہوں نے ہمت و حوصلے سے اپنی زندگی ایسے گزاری کہ رہتی دنیا تک کے لیے مثال بن گئے ۔اپنے پاس موجود نعمتوں پر اللہ کا شکر ادا کرنے کے ساتھ ساتھ اس دن اپنے والد کی مغفرت کے لئے خصوصی دعائیں کریں ،اپنے ان رشتوں کی قدر کریں جنہوں نے آپ کے والد کے بعد آپ کو سہارا دیا۔ وہ دادا، نانا، چچا،ماموں یا کوئی بھی بزرگ رشتہ ہو سکتا ہے ۔اللہ تعالیٰ آپ سب کو قدم قدم پر آسانیاں عطا فرمائے اور اس قابل کرے کہ ہم آئندہ زندگی میں ایک بہترین انسان بن سکیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
بارہمولہ میں دو منشیات فروش گرفتار، ہیروئن جیسا مادہ برآمد
تازہ ترین
حج 1446ھ کے دوران پانچ ہزار سے زائد طبی رضاکاروں نے خدمات انجام دیں:سعودی وزارتِ صحت
بین الاقوامی
یمن : عید الاضحیٰ کی نماز کے فوراً بعد اندھا دھند فائرنگ ،12 افراد جاں بحق
برصغیر
وانگت کنگن میں میاں نظام الدین کیانوی کا سالانہ عرس کا اغاز، بھاجپا کے رویندر رینہ بھی پہنچے بابا نگری، سجادہ نشین میاں الطاف احمد کو مبارک باد دی
تازہ ترین

Related

گوشہ خواتین

! تلاشِ وجودکا پہلا قدم خود کا محاسبہ فکر و فہم

June 4, 2025
گوشہ خواتین

رشتے نبھانے کی بنیادی شرط صبر و برداشت غور طلب

June 4, 2025
گوشہ خواتین

آٹیزم سپکٹرم ڈس آرڈر :اسباب، علامات اور علاج فکرو ادراک

June 4, 2025
گوشہ خواتین

عورت کا عزت و احترام ،گھر کے لئے سکون و آرام گھر گرہستی

June 4, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?