بانہال // جموں سرینگر شاہراہ پر بانہال سے 9کلو میٹر دور امر ناتھ یاتریوں کی ایک بس گہری کھائی میں گرنے سے کم سے کم16 یاتری ہلاک جبکہ 29دیگر زخمی ہوگئے ۔ہلاک شدگان میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔پولیس نے بتایا کہ ضلع رام کے بانہال علاقہ میں بس کا ہلاکت خیز حادثہ اتوار سہ پہر اڑھائی بجے پیش آیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ یاتری نواسن بیس کیمپ جموں سے وادی کشمیر کی طرف آرہی اسٹیٹ روڑ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بس زیر نمبر JK02Y. 0594 کا بانہال کے ناچی نالہ کے نزدیک واقع فوجی کیمپ کے مقام پر ٹائر پھٹ گیا جس کے نتیجے میں یہ بس سڑک سے لڑھک کر ایک 150 فٹ گہری کھائی میں نالہ بشٹلری میں جاگری۔سڑک سے گرنے کے بعد یہ بس وہاں موجود بڑی بڑی چٹانوں اور پتھروں سے ٹکرائی جس کی وجہ سے دس یاتری موقع پر ہی لقمہ اجل بنے جبکہ چھ دیگر یاتریوں نے بانہال ہسپتال لے جاتے ہوئے دم توڑدیا۔مرنے والوں میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اگرچہ فوجی کیمپ میں موجود فوجی اہلکاروں اور مقامی لوگوں کی جانب سے فوری طور پر ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا ، تاہم حادثے میں 16 یاتری ہلاک جبکہ 29دیگر زخمی ہوگئے ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن میں فوج اور مقامی لوگوں کے علاوہ پولیس و سول انتظامیہ سے وابستہ اہلکاروں نے بھی حصہ لیا۔ انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کو پہلے ضلع اسپتال رام بن لے جایا گیا ، جہاں سے کچھ شدید زخمیوں کو ائرلفٹ کرکے جموں میڈیکل کالج اسپتال منتقل کیا گیا۔ جموں وکشمیر میں امرناتھ یاتریوں کی سڑک حادثے میں بڑے پیمانے پر ہلاکت کا یہ واقعہ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں یاتریوں کی بس پر جنگجوؤں کے حملے کے 6 دن بعد پیش آیا۔ مرنے والوں میں سے اٹھ یاتریوں کی شناخت کی گئی جبکہ مزید اٹھ یاتریوں کی لاشیں ابھی تک عدم شناخت ہیں اور بانہال ہسپتال میں شناخت کیلئے رکھی گئی ہیں ۔ ریاستی گورنر این این ووہرا ، ڈائریکٹر جنرل پولیس ایس پی وید ، جی او سی ڈیلٹا فورس بٹوٹ ، ڈپٹی کمشنر رام بن طارق حسین گنائی ، چیف سیکریٹری بی بی ویاس ، ایس ایس پی رام بن موہن لعل ، ایڈہاک کمانڈنٹ انل کمار پٹھانیہ نے بانہال ہسپتال اور جائے حادثہ کا دورہ کیا اور ضلع حکام کو ضروری ہدایات جاری کیں۔ مرنیو الوں اور زخمیوں کا تعلق بہار، ،مدھیہ پریش ، ہریانہ وغیرہ کی ریاستوں سے بتایا جاتا ہے۔