بانہال // بانہال کے دناڑ علاقے سے تعلق رکھنے والے ماہر تعلیم وسابق زونل ایجوکیشن آفیسر عبدالعلی تانترے مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے ۔مرحوم ایک ماہر تعلیم ہونے کے ساتھ ساتھ دین دار اور تحریک نواز شخصیت کے مالک تھے۔ مرحوم جماعت اسلامی کے ہمدرد بھی تھے ۔ان کا نماز جنازہ بدھ کو ان کے آبائی گھر میں انجام دی گی اور بعد میں انہیں وہاں پر یہ سْپرد خاک کیا گیا۔مرحوم رحم دل اور اعلیٰ اوصاف کے مالک ہونے کے علاوہ صوم وصلواۃ کے پابند تھے۔مرحوم جماعت اسلامی کے سابق امیر جماعت کے ہم جماعت تھے۔ان کے انتقال پر جماعت اسلامی کے سابق امیر ضلع عبدالاحد مسرور نے ان کے گھر جا کر تعزیت کی ۔وہاں پر اپنے تعزیتی خطاب میں انہوں نے مرحوم کے انتقال کو ایک بڑے نقصان سے تعبیر کر تے ہوئے کہا کہ مرحوم ایک ماہر تعلیم ہونے کے ساتھ ساتھ دین دارشخصیت تھے۔انہوں نے کہا کہ مرحوم دینی و سماجی کاموں میں ہمیشہ پیش پیش رہتے تھے۔انہوں نے جماعت اسلامی کی طرف سے بھی لواحقین کے ساتھ تعزیت کا و اظہار کیا ۔انڈین جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے ضلع صدر رام بن محمد تسکین ،صحافی دانش مظفر نے بھی مرحوم کی موت پر دْکھ کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔مرحوم عبدالرحیم اعما فاونڈیشن بانہال کے سینئر نائب صدر بلال احمد تانترے کے والد محترتھے ۔عبدالرحیم اعما فاونڈیشن کے ایک تعزیتی پریس بیان کے مطابق فونڈیشن کاایک تعزیتی اجلاس زیر صدارت ڈاکٹر خالد رسول منعقد ہوا جس میں مرحوم کی وفات پر رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔تعزیتی اجلاس میں ڈاکٹر خالد رسول نے علم کے فروغ کی خاطر اور محکمہ تعلیم کے تئیں مرحوم کی خدمات کو سراہا ہے ۔ اجلاس میں مرحوم کے ایصال وثواب کے لئے دْعا بھی کی گئی ہے ۔سنگلاب ادبی تحقیقی مرکز بانہال نے بھی مرحوم عبدالعلی تانترے کے انتقال پر زبردست دْکھ کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔پریس بیان کے مطابق مرکز کا ایک تعزیتی اجلاس بدھوار کو سہ پہر کو صدر دفتر واقع سنگلاب کالونی (خیرکوٹ) میں منعقد ہوا جس میں علاقہ بانہال کی سماجی ، سیاسی اور علمی شخصیت عبدالعلی تانترے کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں کہا گیا ہے کہ مرحوم نے تمام زندگی علاقہ کی مجموعی و تعلیمی ترقی پر صرف کی ہے اور مسئلہ کشمیر کے پئیدار و پر امن حل کے خواں تھے ۔ اجلاس میں مرحوم کے لئے دْعائے مغفرت اور لواحقین کو صبر عطا کر نے کی بھی دعا کی گئی۔ان کے علاوہ کئی مقامی دیگر سیاسی و سماجی لیڈران نے مرحوم کی موت پر غم زدہ خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔