بانہال //پہاڑی ضلع رامبن میں باغبانی کا شعبہ جغرافیائی صورتحال کیوجہ سے عام لوگوں کو اپنی طرف مائیل نہیں کر سکا ہے لیکن اب وقت کے ساتھ پڑھے لکھے نوجوان کھیتی باڑی سے جڑ کر اپنے لئے روزگار کے مواقع تلاش کررہے ہیں۔ 2016 میں امر سنگھ کالج سرینگر سے گریجویشن مکمل کرنے کے بعد بانہال کے چملواس علاقے کا33سالہ نوجوان زبیر احمد سوہیل کھیتی باڑی میں نوجوان نسل کیلئے مشعل راہ بنا ہوا ہے۔پہاڑی اور ڈھلوان سطح پر واقع اپنی بنجر اور مکئی کی روائتی کاشت کے بجائے زبیر احمد نے 2017 سے سیب ، کیوی ، ناشپاتی ، آلو بخارا ، انگور اور آڑو کے علاؤہ سبزیوں کی کھیتی باڑی شروع کی ہے اور محنت سے فصلوں کی پیداوار سے اسکی روزگار کی گاڑی بھی چل نکلی۔
زبیر احمد نے کہا گریجویشن کے بعد کوئی کام کاج نہیں تھا اور انہوں نے اپنے باپ دادا کے کھیتوں کو سنوارنے کا عمل شروع کیا اور ان میں پھلدار درخت لگانے کا سلسلہ شروع کیا۔ انہوں نے کہا ’’میںنے اپنی مکئی اور دھان کی اراضی میں انواع اقسام کے درخت لگائے ہیں اور اب پچھلے دو سالوں سے کیوی اور لیونڈر کی کاشت بھی شروع کی اور اس میں توقع سے زیادہ مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’میرانشانہ کھیتی سے سالانہ پچیس لاکھ کی رقم کماسکوں میںنے اپنی کھیتی باڑی کے ساتھ ساتھ پولٹری کو بھی جوڑ دیا ۔ انہوں نے کڑک ناتھ نامی مرغے تیار کرکے فروخت کئے ہیں۔ مرغوں کے علاوہ کبوتر اور تیتر بھی زبیر احمدکے پولٹری شعبے کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کڑکناتھ نامی مرغے بیرون ریاستی ہیچری سے خریدے ہیں اور ان کا انڈاایک سو روپے تک بکتا ہے جبکہ کڑکناتھ مرغا 8 سو روپے فی کلو کے حساب سے بکتا ہے اور اس کی فائیو سٹار ہوٹلوں میں بہت مانگ ہے۔زبیر احمد ہولسٹک ایگریکلچر ڈویلپمنٹ پروگرام کیلئے منتخب کمیٹی میں ڈپٹی کمشنر رامبن مسرت الاسلام کی طرف سے ممبر بھی نامزد کئے گئے۔ڈپٹی کمشنر رامبن کے علاؤہ ہارٹیکلچر اور ایگریکلچر کے ذمہ دار بھی ان کی کامیاب کوشش کو دیکھنے کیلئے چملواس میں زبیر کے فارم کا دورہ بھی کرچکے ہیں۔