محمد تسکین
بانہال//جمعرات کے روز ٹول پلازہ بانہال کے نزدیک ایک ٹرک کی زد میں آنے سے ایک خاتون کی موت کے معاملے میں ضلع مجسٹریٹ رام بن مسرت الاسلام نے ایک انکوائری کا حکم جاری کیا ہے ۔ سب ڈویژنل مجسٹریٹ بانہال ظہیر عباس کو اس واقعے کی تحقیقات کیلئے انکوائری افیسر مقرر کیا گیا ہے اور انہیں سات روز کے اندر اندر اپنی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ادھر اس حادثہ کے بعد لامبر گائوں کو فورلین شاہراہ کے اوپر سے ایک پیدل پل کی تعمیر کرنے کے عوامی مطالبہ کو جائز ٹھہراتے ہوئے کیلئے ضلع مجسٹریٹ رام بن مسرت الاسلام نے رام بن نیشنل ہائے وے اتھارٹی آف انڈیا کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کو ایک خط لکھ کر ماضی میں نیشنل ہائے وے اتھارٹی کے حکام سے اٹھائی گئی اس عوامی مانگ پر غور کرنے کیلئے کہا ہے تاکہ مختلف دیہات اور ان کے کھیتوں تک ان کی رسائی ہو۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ کئی مقامات پر اوور ہیڈ پل کی تعمیر ضروری ہے جس سے عشر ، لامبر ، چریل اور چندر کوٹ وغیرہ کے مقامی لوگوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ تک نقل و حرکت پریشانی سے مبرا ہوگی اور ان کو رسائی ملے گی ۔خط میں لکھا گیا ہے کہ اس افسوسناک واقعے کے بعد لوگوں ںے لاش لیکر شاہراہ پر ٹریفک کو بند کر دیا اور لوگ اوور ہیڈ پل کی تعمیر کیلئے موقع پر یقین دہانی چاہتے تھے۔ ضلع مجسٹریٹ نے نیشنل ہائے وے اتھارٹی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کو لکھا کہ کہ بعد میں ایس ڈی ایم بانہال نے احتجاجی مظاہرین کو یقین دلایا کہ وہ پل تعمیر کروائیں گے اور اس یقین دہانی کے بعد ہی لاش کو وہاں سے اٹھایا گیا۔ ضلع مجسٹریٹ نے پروجیکٹ ڈائریکٹر سے کہا کہ وہ ٹول پلازہ لامبر کے قریب ایک اوور ہیڈ برج کی تعمیر شروع کریں کیونکہ یہ لامبر عشر کے لوگوں کی جائز مانگ ہے ۔