سرینگر // قومی تحقیقاتی ایجنسی( این آئی اے) نے بانہال ناکام فدائین حملہ کیس کی تحقیقات اپنے ہاتھ میں لی ہے۔انسپکٹر جنرل این آئی اے الوک متل نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا’’ ہم نے اس کیس کی تحقیقات اپنے ہاتھ میں لی ہے، اب ہم اسکی تحقیقات کریں گے‘‘۔ ابھی تک ریاستی پولیس نے مذکورہ حملہ آور فدائین، جو حزب المجاہدین سے وابستہ ہے ، کو واقعہ کے 36گھنٹوں بعد حراست میں لیا ہے۔اویس امین ساکن شوپیان کو بانہال ٹنل کے نزدیک ایک گاڑی میں سفر کرنے کے دوران گرفتار کیا گیا۔دوران تفتیش اس نے حملے میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ جہاں تک انکا تعلق ہے تو یہ انہیں فدائین حملہ ہی لگا ہے، اور ابھی تک انکی تحقیقات سے وہ حزب سے وابستہ ہے۔واضح رہے کہ بانہال میں ایک سی آر پی ایف کانوائے میں شامل ایک گاڑی سے اویس امین کی سینٹروکار ٹکرائی تھی جس کے دوران گیس سلینڈر پھٹنے سے دھماکہ ہوا، جس کے دوران ہی حملہ آور فرار ہوا تھا۔ تاہم اس جگہ پر انہوں نے رومن میں لکھی ایک چھٹی چھوڑی تھی، جس میں اس حملے کا تذکرہ کیا گیا تھا۔اس سے قبل لیتہ پورہ پلامہ میں اسی طرح کے ایک حملے میں 40سے زائد سی آر پی ایف اہلکار مارے گئے تھے۔